15 جولائی ، 2024
قاتلانہ حملے میں بچنے والے سابق امریکی صدر ٹرمپ ری پبلکن کنونشن میں شرکت کے لیے Milwaukee پہنچ گئے۔
قاتلانہ حملےکا نشانہ بننے کے بعد ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ سے کہیں زیادہ اب متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
حملے کی نئی تفصیلات
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنیوالے حملہ آور سے متعلق نئی تفصیلات سامنے آگئیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنیوالے حملہ آور سے متعلق نئی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ہفتے کو امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ ہوئی جس سے وہ زخمی ہوگئے اور فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص بھی ہلاک ہوا جبکہ حملہ آور کو فوراً ہی مار دیا گیا۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پنسلوینیا کے علاقے بٹلر میں منعقد ریلی کے شرکا سے خطاب کے لیے اسٹیج پر موجود تھے جب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، گولی بظاہر ٹرمپ کے کان کو چھوتی ہوئی نکل گئی۔
امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والا 20 سال کا مقامی نوجوان تھا جس کی شناخت تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے جو یاست پینسلوینیا کا ہی رہائشی ہے۔ تاہم ابھی حملہ کرنے کی وجوہات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے۔
ٹرمپ پر فائرنگ کرنیوالے حملہ آور سے متعلق نئی تفصیلات
امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی ریلی میں مشتبہ حملہ آورنے اکیلے سب کچھ کیا ، حملہ آور کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے کوئی دھمکی آمیز موادنہیں ملا۔
ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ بم اسپیشلسٹ نے حملہ آور کی گاڑی سے مشکوک ڈیوائس قبضے میں لے لی، حملہ آور نے جو بندوق استعمال کی اسے اس کے والد نے قانونی طور پر خریدا تھا۔
ایف بی آئی کے مطابق حملہ آور کے گھر سے بھی بم بنانےوالا سامان برآمد ہوگیا۔
اس کے علاوہ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ حملہ آور تھامس کروکس کا کوئی فوجی بیک گراؤنڈ نہیں، حملہ آور کی گاڑی میں دھماکا خیز اشیا بھی تھیں، گاڑی ٹرمپ کی ریلی کے مقام سے نزدیک پارک تھی۔
امریکی سینیٹ کی ہوم لینڈسکیورٹی کمیٹی ٹرمپ پرقاتلانہ حملے اورسکیورٹی کی ناکامی کی تحقیقات کرے گی۔