پاکستان
18 فروری ، 2013

واشنگٹن: ڈرون آپریشن پینٹاگون کے اختیار میں دئیے جانے کا امکان

واشنگٹن: ڈرون آپریشن پینٹاگون کے اختیار میں دئیے جانے کا امکان

کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکی اخبار کا کہناہے کہ اوباما انتظامیہ ڈرون آپریشن پینٹا گون کے اختیار میں دینے پر غور کررہی ہے۔ سی آئی اے کے نامزد سربراہ جان بینن بھی ملٹری کے تحت ڈرون آپریشن کے حق میں ہیں۔ امریکی اخبار ”لاس اینجلس ٹائمز“ لکھتا ہے کہ اوباما انتظامیہ ڈرون کے استعمال کا اختیار پینٹا گون کے حوالے کرنے پر غور کررہی ہے۔ ڈرونز کے ذریعے دیگر ممالک میں امریکی ٹارگٹ کلنگ کو ہدف تنقید کا سامنا ہے اور اس خفیہ پروگرام کو افشاء کرنے کیلئے اوباما انتظامیہ دباؤ کا شکار ہے۔ ڈرون پروگرام کو سی آئی اے سے پینٹاگون کے اختیار میں اس لئے دیا جارہا ہے کہ فوج قانونی دائرہ کار اور ہدایات کے تحت انہیں استعمال کرے ،تاہم بعض صورتوں میں عوامی ردعمل کا سامنا ہو سکتا ہے۔ حکام کے مطابق اوباما کی طرف سے سی آئی اے کے نامزد سربراہ جان بینن بھی ملٹری کے تحت ڈرون آپریشن کے حق میں ہیں۔ سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی نے اپنا تبصرہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بینن کی نامزدگی پر غور کیا جارہا ہے، تبصرے میں کہا گیا کہ سی آئی اے اور پینٹاگون کے درمیان تعاون بہترہور ہا ہے۔ کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر ان کے سی آئی اے کے سربراہ بننے کی تصدیق کردی گئی تو وہ دفاعی حکام کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ملٹری کا امریکی قانون ”ٹائٹل 10“ یہ اختیار دیتا ہے کہ آپریشنز کو خفیہ رکھا جاسکتا ہے اور حکام کے پاس انہیں افشاء کرنے کااختیار ہے۔ سی آئی اے کیلئے امریکی قانون”ٹائٹل50“ کے مطابق خفیہ آپریشن کے لئے صدارتی فائنڈنگ کی ضرورت ہے اور وہ اس وقت تک خفیہ رہیں گے جب تک صدر ان کو افشاء کرنے کا حکم نہ دیں۔ملٹری آپریشن کے تحت ان کی شفافیت پر سوالیہ نشان ضرور ہوں گے۔ ڈرونز کی پینٹاگون منتقلی کو سی آئی اے حکام خوش آئند اقدام کے طور پر لیں گے تاکہ وہ اپنی انٹیلی جنس کاموں پر توجہ دیں سکیں۔

مزید خبریں :