18 فروری ، 2013
اسلام آباد…جسٹس جواد ایس خواجہ نے استفسار کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں سابق چیئرمین اوگرا توقیر صادق کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل ہوئی یا نہیں؟؟ پراسیکیوٹر جنرل نیب کا کہنا ہے کہ تعمیل ہو گئی ، توقیر صادق کی واپسی پہلی ترجیح ہے اور کوششیں کی جا رہی ہیں۔جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے اوگرا عمل درآمد کیس کی سماعت کی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ 82 ارب روپے کے گھپلے میں ملوث توقیر صادق کا پاسپورٹ منسوخ ہو چکا ،وہ متحدہ عرب امارات کیسے پہنچا اور اس کی حوالگی میں کیا رکاوٹ ہے ؟ پراسیکیوٹر جنرل نیب کے کے آغانے کہاکہ ملزم کی حوالگی سے متعلق یو اے ای حکام سے رابطے میں ہیں۔یو اے ای میں موجود تفتیشی افسر نے بتایا ہے کہ متعلقہ حکام کے ذریعے وارنٹ کی تعمیل کرائی گئی ہے۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایف آئی اے اعظم خان نے عدالت کو بتایا کہ توقیر صادق کی حراست میں 27 فروری تک توسیع ہو چکی اورانٹرپول کا خط بھی موصول ہو گیا ہے، ملزم کو ڈی پورٹ کرنے کی درخواست کی گئی ہے ،حوالگی کی نہیں۔ عدالتی معاون خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ تمام معلومات یواے ای حکام کوفراہم کر کے فیصلہ ان پرچھوڑدیاجائے، ہم ابھی تک محض خطوط لکھ رہے ہیں جن کاکوئی فائدہ نہیں۔ ملزم کی حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارت میں وکیل کیاجاناچاہئے۔ کے کے آغا نیکہاکہ یو اے ای کے مقامی وکیل سے رائے بھی لی جائے گی، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ رائے جلد اور ضرور لی جانی چاہیے۔ کیس کی مزیدسماعت 26 فروری تک ملتوی کر دی گئی۔