18 ستمبر ، 2024
نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کی کابینہ نے آئندہ لوک سبھا اور ریاستی انتخابات ایک ساتھ کروانے کی منظوری دے دی ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وفاقی کابینہ نے بھارت میں لوک سبھا (وفاقی اسمبلی) اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کروانے کے بل کی منظوری دے دی ہے۔
خبر کے مطابق کابینہ نے سابق بھارتی صدر رام ناتھ کوند کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کے جانب سے بل میں پیش گئی تجاویز کو منظور کیا جس کے تحت بھارت میں آئندہ لوک سبھا اور ریاستی انتخابات ایک ساتھ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مودی کابینہ کی جانب سے منظور کی گئی تجاویز کے مطابق آئندہ لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے الیکشن ایک ساتھ کروائے جائیں گے جبکہ اس کے بعد 100 دن کے اندر اندر بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں گے۔
بھارت میں اپوزیشن کی بڑی جماعتوں کانگریس، عام آدمی پارٹی اور شیو سینا (اودھے ٹھاکرے گروپ) نے ایک ساتھ الیکشن کروانے کے بل کی مخالفت کی جبکہ حکومت میں موجود نیشنل ڈیموکریٹک اتحاد کی جماعتوں نے بل کی حمایت کی۔
بھارت میں انتخابات کا جو موجودہ طریقہ کار ہے اس کے تحت لوک سبھا (وفاقی اسمبلی) اور ریاستی انتخابات کے الگ الگ منعقد ہوتے ہیں اور اسمبلیوں کی تحلیل ہونے کا وقت بھی الگ الگ ہے اور کسی ریاست میں اس کی اسمبلی کے الیکشن کا لوک سبھا (وفاقی اسمبلی) کے انتخابات سے تعلق نہیں ہوتا۔
مثال کے طور پر جیسے ہی کسی اسمبلی کے 5 سال کی مدت مکمل ہوتی ہے یا وہ قبل از وقت تحلیل کردی جاتی ہے تو اگلے 30 سے 90 دنوں میں اس کے اسمبلی کے انتخابات کروا دیے جاتے ہیں جب کہ باقی اسمبلیاں مدت اپنی مدت پوری کرتی ہیں اور پھر ان کی مدت مکمل ہونے پر وہاں انتخابات کروائے جاتے ہیں۔
بھارت میں لوک سبھا کے حالیہ الیکشن اپریل سے جون کے درمیان ہوئے مگر مقبوضہ جموں وکشمیر کی ریاستی اسمبلی کے لیے پہلے مرحلے میں آج ووٹنگ ہوئی اور ریاست ہریانہ کی اسمبلی کے لیے اگلے ماہ ووٹنگ ہوگی لیکن اگر نیا الیکشن بل منظور ہوجاتا ہے تو آئندہ الگ الگ الیکشن ممکن نہیں ہوگا۔
بھارت میں آئندہ انتخابات کیسے ہونگے؟
بھارتی کابینہ کے بعد اگر لوک سبھا بھی 'ایک ساتھ الیکشن' کا بل منظور کرتی ہے تو ممکنہ طور پر پورے بھارت میں لوک سبھا، تمام ریاستی اسمبلیوں اور بلدیاتی نمائندوں کا انتخاب ایک ساتھ (ایک ہی سال میں مرحلہ وار) کیا جائےگا اور پھر تمام اسمبلیاں اور کونسلز ایک ساتھ تحلیل ہونگی۔