19 فروری ، 2013
اسلام آباد…چیئرمین نیب فصیح بخاری نے سپریم کورٹ میں دوبارہ جواب جمع کرا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری کو ذاتی حیثیت میں خط لکھا اور وہ خفیہ کمیونی کیشن تھی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خط کے ذریعے ادارے کو بدنام اور الزام تراشی کی گئی، سپریم کورٹ کو سیاست میں گھسیٹنے کی بھی کوشش کی گئی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ چیئرمین نیب فصیح بخاری کا کہنا ہے کہ توہین عدالت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ چیف جسٹس افتخار نے کہاکہ چیئرمین نیب نے دُنیا کو بتایا کہ ان کی نظر میں عدلیہ کی کیا حیثیت ہے۔ چیئرمین نیب نے میری ذات نہیں بلکہ ادارے کی بات کی ہے ، کارروائی کا مقصد ہے کہ کسی آئینی ادارے کو نیچا نہ دکھایا جا سکے۔