19 فروری ، 2013
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے سیکریٹری داخلہ سے استفسار کیاہے کہ آٹھ سو سے ایک ہزار کلو گرام دھماکا خیز مواد ہزارہ ٹاوٴن کیسے پہنچا ، عدالت کو پوچھنا پڑے گا کہ وزیراعظم اب کیوں ذمہ داری قبول نہیں کررہے ہزارہ قتل عام کے ازخود نوٹس کیس میں سیکریٹری داخلہ نے جواب داخل کرنے کے لیے وقت مانگا جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ ملک جل رہا ہے اور آپ وقت مانگ رہے ہیں ، عدالت نے وجوہات پوچھی ہیں کہ کیاواقعہ6انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ناکامی ہے، آپ ذمے داروں کوپکڑکرلائیں۔ اس کیس میں روزانہ ٹرائل کے احکامات دیں گے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آئی بی ججزکے فون ٹیپ کرنے اوراُن کاپیچھاکرنے کے علاوہ بھی کوئی کام کرے، ملک کے چیف ایگزیکٹیوکوپارلیمانی وفد بھجوانے کے بجائے خود جانا چاہیے تھا،سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی بلوچستان کو معطل کردیا گیا ہے ، اِس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب وزیراعظم اور گورنر خودیہ ذمے داری قبول کیوں نہیں کرتے؟