19 فروری ، 2013
اسلام آباد…سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں مسلم لیگ ن نے پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام سے متعلق چوبیسویں آئینی ترمیم کے بل کی مخالفت کردی۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون انصاف کا اجلاس سینیٹر کاظم خان کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا جس میں مسلم لیگ ن کے راجہ ظفرالحق ، اورسید ظفر علی شاہ بھی شریک ہوئے۔ سید ظفر علی شاہ نے کہا کہ نئے صوبوں کا قیام سگریٹ نوشی یا جوئے کے بارے میں قانون سازی نہیں کہ اسے پارلیمینٹ کی مدت ختم ہونے سے محض چوبیس روز پہلے عجلت میں پاس کرلیا ، یہ قانون سازی بڑے اہم اور حساس موضوع پر ہے جس کے لیے مکمل توجہ اور وقت درکار ہے۔ راجہ ظفر الحق کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نئے صوبوں کے قیام کی بات کی جارہی ہے لیکن اس صوبے کی نمائندہ جماعت سے مشاورت ہی نہیں کی گئی۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر کاظم خان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 239 کے تحت صوبوں کی حدود میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے تاہم نیا صوبہ قائم نہیں کیا جا سکتا۔ وفاقی وزیر قانون فاروق نائیک نے درخواست کی کہ نئے صوبوں کے قیام سے متعلق پارلیمانی کمیشن کے چیئرمین سینیٹر فرحت اللہ بابر کو بھی کمیٹی کے اجلاس میں بلایا جائے ، کمیٹی نے اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے اجلاس بد ھ تک ملتوی کردیا۔