Time 08 اکتوبر ، 2024
دنیا

شہادت سے قبل اسرائیلی فوجیوں کو فائرنگ سے روکتے فلسطینی بزرگ کی ویڈیو سامنے آگئی

غزہ میں اسرائیلی بمباری سے مزید 72 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ مغربی کنارے میں 12 سال کے بچے کو قتل کردیا گیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق الخلیل میں تشدد کرکے بزرگ فلسطینی کی جان لے لی گئی تاہم  شہادت سے کچھ گھنٹوں قبل فلسطینی بزرگ کی اسرائیلی فوجیوں کو شیلنگ اور فائرنگ سے روکنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ زیاد ابو حلیل فوجیوں کو پرامن احتجاج پر فائرنگ اور شیلنگ کرنے سے اپنے ہاتھ سے روک رہے ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ 66 سالہ زیاد ابو حلیل کو اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے ان کے گھر پر چھاپے اور حملے کے دوران شہید کیا گیا، ان پر پہلے بدترین تشدد کیا گیا جس سے ان کی حالت غیر ہوگئی۔

ابو حلیل کو جب اسپتال لے جایا گیا تو ان کا انتقال ہوچکا تھا ، وہ ایک معروف کمیونٹی رہنما تھے جنہوں نے طویل عرصے سے اسرائیلی قبضے کی مخالفت کی تھی، وہ گزشتہ کئی واقعات میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں زخمی ہو چکے تھے۔

دوسری جانب حماس سربراہ یحییٰ سنوار کا قطر سے رابطہ بحال ہونے کی اطلاعات ہیں، اس سے پہلے قتل کی افواہیں تھیں۔

ادھر طوفان الاقصیٰ کی پہلی سالگرہ پر القسام بریگیڈ نےکہاکہ دشمن سے طویل جنگ لڑنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ 

 خیال رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے حملوں کو ایک سال مکمل ہونے پر القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں راکٹ بھی داغے گئے جو اسرائیلی دارالحکومت میں مختلف مقامات پر گرے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ خان یونس کے علاقے سے وسطی اسرائیل میں 5 راکٹ فائر کیے گئے۔ عرب میڈیا کے مطابق اگست کے بعدکسی بڑے اسرائیلی شہرپر فلسطینی گروپ کا یہ پہلاحملہ ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حماس کے راکٹ تل ابیب پر مختلف مقامات پر گرے جن کے نتیجے میں دو اسرائیلی زخمی ہوئے۔

مزید خبریں :