22 فروری ، 2013
کراچی…کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے شاہ زیب قتل کیس کا حتمی چالان منظور کرلیا ہے۔چالان کے مطابق مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور نے مقتول شاہ زیب پر گولیاں چلائیں اور یہی گولیاں اُس کی وجہ موت بنیں۔سرکاری وکیل نے چالان پراعتراض کیاکہ مقدمہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے زمرے میں نہیں آتا۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں شاہ زیب قتل کیس اے ٹی سی ایکٹ کے تحت آتا ہے۔19 فروری کو تفتیشی افسر نے مقدمے کا حتمی چالان جمع کروایا تھا۔چالان کے مطابق ملزمان شاہ رخ جتوئی ، سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مرتضیٰ لاشاری کو قتل کے الزام میں گرفتار ہیں جبکہ سلمان جتوئی ، نواب جتوئی،آصف اور خرم مفرور ملزمان ہیں جن کی گرفتاری کے لئے انٹر پول سے رابطہ کیاجارہا ہے۔ چالان کے مطابق مقدمے کے چار عینی شاہدین سمیت 53 گواہ ہیں۔جبکہ گواہوں کے بیانات کی روشنی میں ملزم شاہ رخ جتوئی اور سراج تالپور نے مقتول شاہ زیب پر گولیاں چلائیں جو اس کی وجہ موت بنی۔چالان منظور ہونے پر آئندہ سماعت پر ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کئے جانے کا امکان ہے۔