11 نومبر ، 2024
سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی بحالی میں ٹھیکوں کی مبینہ بےقاعدگیوں کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو 21 نومبر تک اسکولوں کے ٹھیکے دینے سے روک دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں سیلاب متاثرہ اسکولوں کی بحالی کے ٹھیکوں میں بے قاعدگیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے درخواست گزاروں کے وکیل کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد سندھ حکومت کو اسکولوں کی بحالی سے متعلق ٹھیکے دینےکا عمل روک دیا۔ عدالت نے سندھ حکومت اور متعلقہ اداروں سے تفصیلات بھی طلب کرلیں۔
درخواست گزاروں کے وکیل کا مؤقف تھا کہ2022 میں سیلاب متاثرہ اسکولوں کی بحالی کے لیے حکومت نے ٹینڈرز دینے کی کارروائی شروع کردی ہے۔ حکومت نے ایسا طریقہ کار اپنایا ہے جس سے چھوٹے ٹھیکیدار بولی میں حصہ ہی نہیں لے سکتے۔
درخواست گزاروں کے وکیل کا کہنا تھا کہ اس حکومتی پالیسی سے صرف منظور نظر ٹھیکیدار کو ٹھیکہ مل سکتا ہے۔ حکومت نے بحالی کے لیے ایک سے زائد اسکول ملا کر ٹھیکے دیے ہیں۔ علحیدہ علحیدہ اسکول کی بحالی کے لیے ٹھیکے دیے جاتے تو چھوٹے ٹھیکیدار بھی بولی میں شریک ہو سکتے تھے۔اسکول بحالی ٹینڈرز کے لیے انٹر نیشنل بڈرز کو بھی شامل نہیں کیا گیا۔
عدالت نے ابتدائی دلائل سننے کے بعد 21 نومبر تک ٹینڈرز پر کارروائی سے روک دیا۔
درخواست خیرپورناتھن شاہ کے مکین کانبھو خان اور محمد سعید جتوئی کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔