Time 18 نومبر ، 2024
دنیا

غزہ میں مارے گئے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجیوں کے اہلخانہ نے ایران پر مقدمہ کردیا

غزہ میں مارے گئے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجیوں کے اہلخانہ نے ایران پر مقدمہ کردیا
فوٹو: فائل

واشنگٹن: غزہ میں مارے گئے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی فوجیوں کے اہلخانہ نے ایران پر مقدمہ کردیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کی ضلعی عدالت میں دائر مقدمے میں ایران پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے حماس اور دیگر تنظیموں کی فنڈنگ کی اور 7 اکتوبر کے حملوں کی حمایت کی۔

الزامات کی بنیاد غزہ سے حاصل ہونے والے دستاویزات ہیں جو میڈیا میں شائع ہوچکے ہیں تاہم مدعیان کے وکلا کا کہنا ہے ان کے پاس دسمبر 2022 میں حملے کی منصوبہ بندی کے لیے حماس اور ایرانی حکام کے درمیان ہونے والی ایک خفیہ ملاقات کے دستاویزات بھی موجود ہیں۔

مقدمے میں ایران کے پاسداران انقلاب پر بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے حملے کی تیاریوں کے دوران حماس اور حزب اللہ کے درمیان رابطے کا کام کیا۔

مقدمے میں حماس کے علاوہ حزب اللہ، فلسطینی اسلامی جہاد اور پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف پیلسٹائن کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

مقدمے کے مدعی ان امریکی شہریوں کے اہلخانہ ہیں جو 7 اکتوبر کے حملے میں ہلاک یا زخمی ہوئے یا انہیں ذہنی صدمہ ہوا۔

مدعیان میں ان 30 سے زائد امریکی شہریوں کے اہلخانہ بھی شامل ہیں جو غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔

مقدمے میں فارن ساورن امیونیٹیز ایکٹ اور اینٹی ٹیرر ازم ایکٹ کے تحت ایران سے ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


مزید خبریں :