22 دسمبر ، 2024
کمپیوٹر کی بورڈ بیشتر افراد کے لیے اجنبی نہیں ہوتا، خاص طور پر جو اپنے دفتری کاموں کے لیے اسے روزانہ استعمال کرتے ہیں۔
مگر کی بورڈ کے چند بٹن یا کیز (keys) ایسے ہیں جن کو کبھی کبھار ہی استعمال کیا جاتا ہے۔
ایف 1 سے ایف 12 کیز بھی ان میں شامل ہیں جو کی بورڈ کی اوپری قطار میں موجود ہوتی ہیں۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ ان فنکشنل (ایف) کیز کو کی بورڈ کا حصہ کب بنایا گیا؟
اس کی تاریخ کافی دلچسپ ہے، درحقیقت شروع میں یہ 12 کی بجائے 13 کیز تھیں۔
1965 کے سنگر/فراڈین 2201 فلیکسو رائٹرز پروگرامیٹک نامی ٹیلی پرنٹر میں سب سے پہلے ایف کیز کو شامل کیا گیا تھا۔
اس ٹیلی پرنٹر پر نہ صرف لوگ ٹائپ کرسکتے تھے بلکہ یہ خودکار طور پر بھی متعدد کام کرسکتا تھا۔
اس ٹیلی پرنٹر میں کی بورڈ کا ڈیزائن تبدیل کرکے 13 ایف کیز کو شامل کیا گیا تھا۔
اسے کمپیوٹر ٹرمینل کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا تھا مگر اس ٹائپ رائٹر کو بنیادی طور پر ورڈ پراسیسنگ سسٹم کے طور پر کام کرنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔
1970 کی دہائی کے شروع میں ایچ پی 9800 سیریز کو متعارف کرایا گیا تھا جن کو پہلے پروگرام ایبل کیلکولیٹرز قرار دیا گیا اور پھر انہیں ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر کے طور پر استعمال کیا جانے لگا۔
اس سیریز کے کی بورڈ میں 10 پروگرام ایبل کیز اوپری بائیں کونے میں موجود تھیں، خاص طور پر 1972 کے ایچ پی 3277 ایسا ابتدائی ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر تھا جن میں 12 ایف کیز کو کی بورڈ کی اوپری قطار میں دیا گیا۔
1975 کے ایچ پی 2640 ماڈل میں میں بھی ایف کیز کو برقرار رکھا گیا اور انہیں اسکرین لیبل فنکشن کیز کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔
NEC نے 1979 میں پی سی 8001 متعارف کرایا جس میں 5 فنکشن کیز کی بورڈ کے اوپر موجود تھیں جبکہ دائیں جانب نمبروں والا کی پیڈ بھی دیا گیا تھا۔
اسی طرح 1981 کے آئی بی ایم پی سی کی بورڈ میں ایف 1 سے ایف 10 تک کیز بائیں جانب دی گئی تھیں۔
اس ڈیزائن کو 1984 کے ماڈل ایم میں ایف 12 کیز سے تبدیل کیا گیا جو کی بورڈ کے اوپر 3 الگ قطاروں میں دی گئیں۔
یعنی بالکل موجودہ عہد کے کی بورڈز کی طرح۔
اس کے بعد سے ایف کیز کا وہی ڈیزائن کی بورڈز میں برقرار رکھا گیا ہے۔
مگر یہ کیز کن کام آتی ہیں یہ بھی بیشتر افراد کو معلوم نہیں ہوتا۔
ویسے تو ان کے فنکشنز کا انحصار کمپیوٹر ماڈل پر ہوتا ہے مگر ان کا جنرل استعمال درج ذیل ہے۔
اس بٹن کو دبا کر آپ ونڈوز کمپیوٹر میں ہیلپ مینیو کو اوپن کرسکتے ہیں۔
اسی طرح Ctrl بٹن کے ساتھ اسے دبا کر ایکسل اور ورڈ میں ربن مینیو کو ہائیڈ یا ڈسپلے کرسکتے ہیں۔
Alt + Ctrl + F2 دبا کر آپ مائیکرو سافٹ آفس میں ڈاکومینٹ لائبریری اوپن کرسکتے ہیں۔
اسی طرح ایف 2 بٹن سے آپ کو منتخب فولڈر کو ایڈٹ کرنے یا ونڈوز ایکسپلورر میں فائل کا نام ایڈٹ کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔
اسے دبا کر آپ ونڈوز ایکسپلورر میں سرچ فیچر کو اوپن کرسکتے ہیں۔
اسی طرح فائرفوکس اور گوگل کروم میں فائنڈ فیچر کو اوپن کرسکتے ہیں۔
Alt + F4 سے ونڈو کو بند کیا جاسکتا ہے۔
پاور پوائنٹ میں سلائیڈ شو اسٹارٹ کرسکتے ہیں۔
انٹرنیٹ براؤزر پیجز کو ری فریش کیا جاسکتا ہے۔
مائیکرو سافٹ آفس میں فائنڈ اینڈ ری پلیس کو اوپن کیا جاسکتا ہے۔
مائیکرو سافٹ ورڈ کی اسپلٹ اسکرین میں اگلے پیج میں جاسکتے ہیں۔
Ctrl + F6 آپ کو ورڈ ڈاکو مینٹس کے درمیان آسانی سے سوئچ کرنے میں مدد دینے والا شارٹ کٹ ہے۔
ویب براؤزرز میں ایف 6 دبانے سے کرسر ایڈریس بار میں چلا جاتا ہے۔
Alt + F7 سے ورڈ میں اسپیلنگ اینڈ گرائمر کو اوپن کیا جاسکتا ہے۔
Shift + F7 ورڈ میں ٹریژر اوپن کرتا ہے۔
ایکسل میں اس سے ایکسٹینڈ موڈ ایرو کیز کے لیے ان ایبل کیا جاسکتا ہے۔
ونڈوز میں سیف موڈ کو ان ایبل کیا جاسکتا ہے۔
Ctrl + F9 سے ورڈ کی خالی فیلڈز میں مواد بھرا جاسکتا ہے۔
ورڈ میں فیلڈز کو اپ ڈیٹ کیا جاسکتا ہے۔
مینیو بار اوپن کیا جاسکتا ہے۔
Ctrl + F10 سے ورڈ میں ونڈو کو میکسیمائز کیا جاسکتا ہے۔
Shift + F10 ماﺅس کے رائٹ کلک جیسا کام کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ویب براؤزرز میں فل اسکرین موڈ میں انٹر اور ایگزٹ کیا جاسکتا ہے۔
Shift + F11 سے ایکسل میں نئی اسپریڈ شیٹ کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
ورڈ میں سیو ایز کو اوپن کیا جاسکتا ہے۔
Shift + F12 سے ورڈ ڈاکو مینٹ کو سیو کیا جاسکتا ہے۔
Ctrl + F12 سے ورڈ ڈاکو مینٹ کو اوپن کیا جاسکتا ہے۔