28 دسمبر ، 2024
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگر ن لیگ کو کامیابی سے حکومت کرنی ہے تو فیصلے اتفاق رائے سے کرنے ہوں گے، ن لیگ کے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ یک طرفہ فیصلے کرے۔
رتو ڈیرو میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہناتھاکہ پانی ہر کسی کا بنیادی حق ہے اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے، بینظیر بھٹو کے منشور کے تحت آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام معاشی طور پر اور امن امان کی صورتحال سے پریشان ہیں، عوام سیاسی قائدین کو طرف دیکھ رہے ہیں، عوام چاہتے ہیں کہ انا کی سیاست چھوڑکرسیاستدان مل کر کام کریں اور محسوس ہو رہا ہے چھوٹے صوبوں کیساتھ وفاق کا رویہ اچھا نہیں رہتا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم نے حکومت سازی میں وزیر اعظم کے لیے ان کو ووٹ دیا، ہم نے طے کیا تھا کہ چاروں صوبوں کا ترقیاتی بجٹ مل کر بنائیں گے، ہم سے وعدہ کیا گیا کہ سندھ اور پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈنگ دی جائے گی اور امید ہے کہ ہماری شکایت کو سنجیدہ اور مذاکرات کے ذریعے صوبوں کے خدشات کو دور کیا جائے گا۔
بلاول کا کہنا تھاکہ اس وقت وفاقی حکومت کے پاس یک طرفہ فیصلے کرنے کا مینڈیٹ نہیں، وفاق کو صوبوں کو کیساتھ مل کر چلنا چاہیے، یک طرفہ کسی بھی فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہو سکتا، پاکستان میں کسی بھی حکومت سے کام نکالنا ہو تو بڑا مشکل ہوتا ہے لیکن مجھے بھی تھوڑا بہت تجربہ ہو گیا ہے،میں کام نکلواؤں گا۔
ایک سوال کے جواب میں پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ کاغذات کی حد تک بہتر معیشت نظر آ رہی ہے اس کو خوش آمدید کہتے ہیں، اگر معاشی بہتری آ رہی ہے تو اس کا فائدہ عوام تک پہنچنا چاہیے، ہماری نسل کے لیے انفرااسٹرکچر ڈیجیٹل، انٹرنیٹ اور اس کی اسپیڈہے لیکن ان کی سیاست موٹر وے سے شروع ہوتی ہے او وہیں ختم ہو جاتی ہے، موٹروے 1990 کی دہائی کا انفرا اسٹرکچر تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے انٹرنیٹ کی اسپیڈ کم کرنے کی بجائے اس کو تیز کرنا تھا، پاکستان کے انٹرنیٹ کیبل میں ایسا کیا ہے کہ سمندر میں مچھلی یہی کیبل کاٹ لیتی ہے، کبھی کہتے ہیں ہماری تار کٹ گئی ہے کبھی کہتے ہیں نہیں کٹی، کیا سمندر کی مچھلیاں صرف پاکستان کی کیبل کاٹتی ہیں؟ عوام کو ہائی اسپیڈ تو پہلے پہنچائیں پھر آپ وی پی این بھلے لگائیں۔