08 جنوری ، 2025
ایک انسان کتنے عرصے تک تنہا رہ سکتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ کسی پیارے سے بات کیے بغیر رہ سکتا ہے؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر ایک شخص ایسا ہے جس نے ایک ویران جزیرے میں 3 دہائیوں سے زائد عرصہ گزارا۔
جی ہاں واقعی مایورو مورانڈی نامی شخص نے بحیرہ روم میں واقع ایک جزیرے پر 30 سال سے زائد عرصہ گزارا اور 3 سال قبل واپس انسانی دنیا میں لوٹا۔
جزیرے سے واپس آنے کے 3 سال بعد اب 7 جنوری 2025 کو مایورو مورانڈی کا انتقال ہوگیا۔
اٹلی سے تعلق رکھنے والے اس شخص کو مقامی میڈیا کی جانب سے روبنسن کروسو بھی کہا جاتا ہے جو کہ اطالوی جزیرے Sardinia میں واقع Budelli آئی لینڈ کا اکیلا رہائشی تھا۔
اسے تنہائی میں زندگی گزارنے پر فخر تھا۔
اس جزیرے میں مایورو مورانڈی کے رہنے کی وجہ ایک سفر کو مکمل کرنے میں ناکامی تھی۔
1989 میں پولی نیشیا میں سمندری سفر کے دوران ان کی چوبی کشتی ڈوب گئی تھی جس کے بعد انہوں نے معاشرے سے فرار کا فیصلہ کیا۔
انہیں اس جزیرے کی نگہبانی کا کام مل گیا کیونکہ سابقہ چوکیدار ریٹائر ہوگیا تھا۔
وہ اس جزیرے میں موجود گھر میں رہنے لگے جسے مرجان اور ایسے ہی دیگر سمندری سامان کی مدد سے تیار کیا گیا۔
اس خوبصورت جزیرے پر انہوں نے 3 دہائیوں سے زائد عرصہ یعنی 32 سال گزارے اور 2021 میں اطالوی حکام نے انہیں وہاں سے اس وقت بے دخل کیا جب اٹلی کی مقامی ریاست نے اس جزیرے کو نیچر پارک کا درجہ دیا۔
32 سال تک اس جزیرے میں قیام کے دوران مایورو مورانڈی نے ساحلوں کو صاف رکھا جبکہ وہاں دن میں آنے والے افراد کو جزیرے کے ماحول کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔
کھانے پینے کا سامان قریبی جزیرے سے لایا جاتا جو ان کی ملازمت کا ہی حصہ تھا جبکہ انہوٓں نے عارضی سولر پاور سسٹم بھی نصب کیا تاکہ گھر کو گرم رکھ سکیں۔
جزیرے سے بے دخلی کے بعد حکومت کی جانب سے انہیں La Maddalena میں منتقل کیا گیا جسے نیشنل پارک کا درجہ حاصل ہے، جہاں وہ ایک کمرے کے اپارٹمنٹ میں مقیم رہے۔
جزیرے سے نکالے جانے کے بعد ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ 'میں ایک زندہ ثبوت ہوں کہ انسان کسی بھی وقت نئی زندگی گزار سکتا ہے، آپ کسی بھی عمر میں نیا آغاز کرسکتے ہیں، چاہے عمر 80 سال سے زائد ہی کیوں نہ ہو'۔