03 فروری ، 2025
اگر آپ بڑھاپے میں تنہا زندگی گزارنے پر مجبور ہو جائیں تو کیا تنہائی دور کرنے کے لیے جیل جانا پسند کریں گے؟
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر جاپان میں ایک معمر خاتون نے ایسا کیا۔
جی ہاں واقعی معمر خاتون نے دانستہ طور پر قانون کی خلاف ورزی کی تاکہ وہ جیل پہنچ کر دوسروں کے ساتھ زندگی گزار سکے۔
ٹوکیو کے شمال میں واقع خواتین کی سب سے بڑی جاپانی جیل Tochigi میں یہ واقعہ سامنے آیا۔
اس جیل میں 500 قیدی خواتین موجود ہیں اور ہر 5 میں سے ایک خاتون معمر ہے۔
جیل کا عملہ معمر قیدیوں کو بنیادی سرگرمیوں کی اجازت دیتا ہے جبکہ وہاں ان کے لیے ایک نرسنگ ہوم بھی موجود ہے۔
81 سالہ معمر خاتون Akiyo (پورا نام سامنے نہیں آیا) کو 2 بار چوری کرنے پر جیل کی سزا ہوئی۔
اس کے نتیجے میں ان کے اندر سلاخوں کے پیچھے زندگی گزارنے کی غیرمتوقع خواہش پیدا ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ 'جیل میں بہت اچھے افراد موجود ہیں اور وہاں میری زندگی زیادہ اچھی گزرتی ہے'۔
انہیں پہلی بار جیل کی سزا 60 سال کی عمر کے بعد ہوئی اور دوسری بار انہوں نے دانستہ طور پر ایسا اس وقت کیا جب انہیں ملنے والی پنشن کی رقم ضروریات کو پوری کرنے سے قاصر ہوگئی، جس کے باعث انہوں نے خوراک کو چرایا تاکہ جیل پہنچ سکیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 'میں نے ایک غلط فیصلہ کیا اور دکان سے چوری کی، میرا خیال تھا کہ یہ کوئی بڑا جرم نہیں، اگر میں مالی طور پر مستحکم ہوتی تو کبھی ایسا نہ کرتی'۔
انہیں اپنے خاندان سے بھی کوئی سپورٹ حاصل نہیں ہو رہی تھی۔
جیل کی سزا سے قبل وہ اپنے 43 سالہ بیٹے کے ساتھ زندگی گزار رہی تھیں جو اکثر خواہش ظاہر کرتا تھا کہ ماں گھر کو چھوڑ کر چلی جائے۔
Akiyo نے بتایا کہ 'مجھے لگتا تھا کہ بیٹے کو میری پروا ہی نہیں، میں سوچتی تھی اب زندہ رہنے کا کوئی فائدہ نہیں یا یوں کہہ لیں کہ میں مرنا چاہتی تھی'۔
اکتوبر 2024 میں انہیں جیل سے رہا کیا گیا مگر انہیں ڈر تھا کہ بیٹا قبول نہیں کرے گا اور تنہا رہنا انہیں بہت مشکل محسوس ہوگا اور ان کا ڈر درست ثابت ہوا اور وہ تنہا زندگی گزار رہی ہیں۔