05 فروری ، 2025
بالی وڈ کی کامیاب فلم دنگل کی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ نے ساؤتھ انڈین فلم انڈسٹری میں کاسٹنگ کاؤچ کے حوالے سے اپنا تجربہ بیان کیا ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں اداکارہ فاطمہ ثنا نے اپنے کریئر کے آغاز میں بھارت کی ساؤتھ انڈین فلم انڈسٹری میں کام کے بدلے جنسی استحصال یا کاسٹنگ کاؤچ سے متعلق انکشافات کیے ہیں۔
فاطمہ ثنا کا حالیہ دنوں میں دیا گیا انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ شروع میں انہیں لگتا تھا کہ پہلے ساؤتھ فلم انڈسٹری میں کام کرنا ہے، وہاں کامیاب ہوگئے تو بالی وڈ میں کام کے راستے کھل جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں ایک کاسٹنگ ایجنٹ نے فلم میں کام کی پیشکش کے لیے فون کیا اور اس دوران وہ مسلسل اشتعال انگیز جملے کہتا رہا جسے وہ نظر انداز کرتی رہیں۔
فاطمہ ثنا کا کہناتھا کہ بعد میں اس کا میسج آیا کہ آپ سب کچھ کرنے کو تیار ہیں نا! جس پر میں نے کہا کہ ہاں میں اپنے کردار کے لیے محنت کروں گی اور وہ سب کروں گی جو فلم کے کردار کے لیے ضروری ہوگا۔
اداکارہ کے مطابق وہ شخص مسلسل ذومعنی سوال کرتا رہا اور پوچھتا رہا کہ کیا میں سب کچھ کرنے کو تیار ہوں۔ ادکارہ کا کہنا تھا میں جان بوجھ کر اس کا سوال نہ سمجھنے کی ایکٹنگ کرتی رہی تاکہ دیکھ سکوں کہ وہ کہاں تک جاتا ہے اور کھل کر بولےگا یا نہیں اور بالآخر تنگ آکر وہ بول پڑا۔
اداکارہ نے ایک اور واقعہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ حیدرآباد کے ایک چھوٹے سے پروڈیوسر تھے جوکچھ نہ کچھ ذومعنی بات کرتے رہتے تھے کہ یہاں پر تو ملنا پڑتا ہے، یہ کرنا پڑتا ہے، وہ کرنا پڑتا ہے، لیکن وہ کھل کر بھی نہیں بولتے تھے۔
فاطمہ ثنا کا یہ بھی کہنا تھا کہ سب لوگ ایسے نہیں ہوتے، ہاں استحصال ضرور ہوتا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ فاطمہ ثنا شیخ دنگل کے بعد عامر خان کے ساتھ گہرے تعلقات کے باعث خبروں کی زینت بنی رہی تھیں اور عامر خان اور ان کی اہلیہ کرن راؤ کی علیحدگی کی وجہ بھی انہیں قرار دیا گیا تھا۔
ایسی خبروں پر ردعمل دیتے ہوئے اداکارہ نے کہا تھا کہ میں نہیں چاہتی کہ لوگ غلط سوچیں مگر اب میں نے ایسی باتوں کو نظر انداز کرنا سیکھ لیا ہے مگر اب بھی کبھی کبھی ایسی باتیں مجھے دکھ پہنچاتی ہیں۔