04 مارچ ، 2013
کراچی …عباس ٹاوٴن دھماکے کیخلاف کراچی سمیت سندھ بھر میں سوگ منایاجارہا ہے،شہر میں کاروبار اور تعلیمی ادارے بند ہیں،پبلک ٹرانسپورٹ اور دفاتر میں حاضری معمول سے کم ہے، سندھ اسمبلی سمیت اہم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں ہے، سانحہ پر کراچی سوگوار ہے۔ واقعے میں شہید افرادکی نماز جنازہ بعد نماز ظہرین انچولی امام بارگاہ میں ادا کی جائے گی۔ ایم کیوایم اور شیعہ تنظیموں سمیت مختلف جماعتوں اور وزیر اعلیٰ سندھ کے اعلان کے بعد سندھ بھر میں سوگ منایا جارہا ہے۔ کراچی میں کاروبار ی مراکز ، نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں، سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم ہے۔ تجارتی مراکز، دکانیں ،،سی این جی اسٹیشن اور پیٹرول پمپ بھی بند ہیں،دہشت گردی کے اس دلخراش واقعے پر شہری خوفزدہ اور پریشان ہیں۔ دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کے آنسو تھمنے کا نام نہیں لے رہے، کئی افراد اب تک لاپتا ہیں اور ان کے پیارے انہیں کبھی اسپتالوں تو کبھی ملبے میں تلاش کررہے ہیں۔سانحہ عباس ٹاوٴن کے سوگ میں شیعہ تنظیموں کی اپیل پر سندھ بھر میں سوگ اور شٹر ڈاوٴن ہڑتال کی جارہی ہے۔ حیدرآباد میں چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند ہیں، اور ٹریفک معمول سے کم ہے۔ سندھ، مہران اور لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی ادارے بند ہیں۔ بدین، ٹنڈو محمد خان، نواب شاہ، میرپورخاص سمیت چھوٹے بڑے شہروں میں بھی سوگ منایا جارہا ہے۔ سکھر میں تمام کاروباری و تجارتی مراکز بند ہیں۔ خیرپور، نوشہروفیروز، شکارپور میں فضا سوگوار ہے، سندھ بھر میں وکلا بھی عدالتوں کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔