Time 14 مارچ ، 2025
دنیا

برطانوی عدالت نے سارہ شریف کے قاتل والدین کی سزاؤں میں کمی کی اپیل مسترد کر دی

برطانوی عدالت نے سارہ شریف کے قاتل والدین کی سزاؤں میں کمی کی اپیل مسترد کر دی
برطانوی عدالت نے 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے جرم میں مقتولہ کے والد عرفان شریف اور سوتیلی ماں بینش بتول کو عمر قید کی سزا سنائی تھی—فوٹو: فائل

لندن: برطانوی عدالت نے 10 سالہ بچی سارہ شریف کے قاتل والدین کی سزاؤں میں کمی کے لیے اپیل مسترد کر دی ۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سزاؤں میں کمی کے لیے رائل کورٹ آف جسٹس میں اپیل کی سماعت 3 ججوں نے کی۔

تاہم عدالت نے سارہ شریف کے قاتل والدین کی سزاؤں میں کمی کی اپیل مسترد کردی ۔

خیال رہے کہ 10 اگست 2023 کو 10 برس کی سارہ شریف کی لاش ووکنگ میں گھر سے ملی تھی۔

برطانوی پولیس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ سارہ کے والد، چچا اور سوتیلی ماں سارہ کی لاش ملنے سے چند گھنٹے قبل پاکستان روانہ ہوگئے تھے، سارہ سے متعلق اطلاع پاکستان سے اس کے والد نے ایمرجنسی نمبر پر دی تھی۔

برطانیہ کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا گیا تھا۔ ایک ماہ بعد برطانیہ واپس آنے پر تینوں کو جہاز سے ہی حراست میں لےلیا گیا تھا۔

عدالت میں دوران سماعت مقتولہ کے والد عرفان شریف نےسارہ کو آئے زخموں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی، عرفان شریف نےسارہ کو دھاتی ڈنڈے،کرکٹ بیٹ اور موبائل فون سے مارنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔

دسمبر میں برطانوی عدالت نے 10 سالہ سارہ شریف کے قتل کے جرم میں مقتولہ کے والد عرفان اور سوتیلی ماں بینش بتول کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ 

عدالت نے مقتولہ کے چچا فیصل ملک کو بھی 16 سال قید کی سزا سنائی تھی۔


مزید خبریں :