Time 28 مارچ ، 2025
سائنس و ٹیکنالوجی

سوشل میڈیا زیادہ استعمال کرنے سے مرتب ہونے والے ان اثرات کے بارے میں جانتے ہیں؟

سوشل میڈیا زیادہ استعمال کرنے سے مرتب ہونے والے ان اثرات کے بارے میں جانتے ہیں؟
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فائل فوٹو

اگر آپ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارنے کے عادی ہیں تو یہ عادت ذہنی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

جی ہاں سوشل میڈیا سے ذہنی وابستگی سے جوان افراد میں ڈپریشن اور انزائٹی جیسے عام دماغی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس ساؤتھ ویسٹرن میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں ڈپریشن کے شکار 40 فیصد جوان افراد نے سوشل میڈیا کے بہت زیادہ استعمال رپورٹ کیا۔

ان افراد کے مطابق جب وہ سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے تو دنیا سے کٹ جانے، مایوسی یا پریشانی جیسے احساسات کا سامنا ہوتا ہے۔

ان نوجوانوں کی جانب سے اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے کو بھی رپورٹ کیا گیا جبکہ ڈپریشن کی زیادہ علامات، انزائٹی اور خودکشی کے بارے میں سوچنے جیسے مسائل کو بھی رپورٹ کیا۔

محققین نے بتایا کہ کافی عرصے سے یہ خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ سوشل میڈیا کا بہت زیادہ استعمال جوان افراد کی ذہنی صحت کو متاثر کرتا ہے اور اس کے باعث ہی ان میں خودکشی کے خیالات کی شرح بڑھ رہی ہے مگر اب تک اس کی وجہ کو مکمل طور پر سمجھا نہیں جاسکا تھا۔

اس تحقیق میں 8 سے 20 سال کی عمرکے ایسے 489 مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن کا ڈپریشن یا خودکشی سے متعلق رویوں کا علاج ہو رہا تھا۔

محققین نے بتایا کہ یہ کہنا تو مشکل ہے کہ سوشل میڈیا کو کتنے وقت تک استعمال کرنا مناسب ہے کیونکہ ہر فرد مختلف ہوتا ہے مگر ہم نے دیکھا ہے کہ اکثر افراد میں یہ عادت اس وقت مسئلہ بن جاتی ہے جب وہ لت کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ جب سوشل میڈیا کے استعمال کے باعث روزمرہ کے کام اور سرگرمیاں متاثر ہونے لگے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ عادت مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج Journal of Affective Disorders میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل ستمبر 2024 میں سنگاپور کے انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو نوجوان روزانہ 3 گھنٹے سے زیادہ وقت سوشل میڈیا ایپس استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں، ان میں ڈپریشن، انزائٹی اور تناؤ جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق آن لائن توہین آمیز سلوک کا سامنا ہونے اور جسمانی ساخت کے حوالے سے تشویش بھی ڈپریشن اور انزائٹی جیسے امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سنگاپور میں 15 سے 35 سال کی عمر کے ہر 3 میں سے ایک فرد نے ڈپریشن، انزائٹی یا تناؤ کی سنگین علامات کو رپورٹ کیا ہے۔

2022 میں سنگاپور میں نیشنل یوتھ مینٹل ہیلتھ اسٹڈی کے نام سے تحقیق کا آغاز ہوا تھا جس میں 15 سے 35 سال کی عمر کے افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

تحقیق میں اکتوبر 2022 سے جون 2023 کے دوران 2600 افراد کو شامل کرکے ان سے بات چیت کی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ نوجوان افراد میں انزائٹی سب سے عام ذہنی عارضہ ہے اور 24 فیصد افراد نے اس کی سنگین علامات کو رپورٹ کیا۔

دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جانا، سانس چڑھنا، تھکاوٹ اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات اس کی کچھ عام علامات ہیں۔

ہر 7 میں سے ایک فرد نے ڈپریشن کی سنگین علامات کو رپورٹ کیا۔

اسی طرح 12.9 فیصد افراد نے تناؤ کی سنگین علامات کو رپورٹ کیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 27 فیصد نوجوان سوشل میڈیا ایپس کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہٰں جس کے نتیجے میں انزائٹی، ڈپریشن اور تناؤ کی سنگین علامات کا خطرہ بالترتیب 1.3، 1.5 اور 1.6 گنا بڑھ جاتا ہے۔

جن افراد کو اپنی جسمانی ساخت کے حوالے سے خدشات ہوتے ہیں ان میں انزائٹی، ڈپریشن اور تناؤ کا خطرہ بالترتیب 4.3 گنا، 4.9 گنا اور 4.5 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

مزید خبریں :