28 مئی ، 2025
اسلام آباد: صدر آصف علی زرداری کے پہلے دور صدارت کے اہم واقعات کے حوالے سے سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر کی یادداشتوں پر مبنی کتاب ’’دی زرداری پریزیڈنسی‘‘ میں بتایا گیا ہے کہ جس وقت امریکی نیوی سیلز نے ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ پر چھاپہ مارا تو پیپلز پارٹی اور ق لیگ کے درمیان ایوان صدر میں اقتدار کی شراکت کے معاہدے پر دستخط ہو رہے تھے۔
کتاب میں صدر زرداری کے اس وقت کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے لکھا ہے کہ معاہدے کو 2 مئی کی رات دیر ڈیڑھ بجے کے قریب حتمی شکل دی گئی، عین اس وقت امریکی نیوی سیلز ملک میں دراندازی اور کمپاؤنڈ پر چھاپہ مار رہے تھے، اسامہ بن لادن کو ہلاک کر رہے تھے، اور اس کی لاش کے ساتھ فرار ہو رہے تھے، دنیا کو یہ بتا رہے تھے کہ انتہائی مطلوب دہشت گرد پاکستان میں ایک فوجی چھاؤنی میں چھپا ہوا تھا۔
فرحت اللہ بابر کے مطابق صدر مملکت کے اے ڈی سی، اسکواڈرن لیڈر جلال کو جب یہ پتہ چلا کہ ایبٹ آباد میں ایک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوا ہے تو انہیں کسی غیر معمولی واقعے کا اندازہ ہوا۔
ان کے خیال میں رات کے وقت پہاڑی علاقے میں ہیلی کاپٹر کی موجودگی مشکوک تھی۔ اس کے باوجود، جلال نے صدر کو فوری طور پر مطلع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ملنے والی معلومات کی تصدیق کی جا سکے۔ اسی دوران آرمی ہاؤس کے سوئچ بورڈ آپریٹر نے فون کرکے بتایا کہ آرمی چیف ایوان صدر جا رہے ہیں۔ امریکی صدر اوباما نے بھی زرداری کو فون کیا تھا۔
یہ واضح نہیں تھا کہ کیا اس وقت تک زرداری کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی تھی۔ صدر صاحب رات بھر جاگتے رہے، پہلے ق لیگ کے ساتھ شراکت اقتدار کے معاہدے کو حتمی شکل دینے اور پھر ایبٹ آباد واقعے کی وجہ سے۔
جیسا کہ اسامہ کی ہلاکت کے بعد میمو گیٹ اسکینڈل سامنے آیا، اور حسین حقانی مستعفی ہوئے، فرحت اللہ بابر نے پریس ریلیز جاری کرنے پر غور کیا۔
حقانی کی برطرفی کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں گیلانی، زرداری اور کیانی نے شرکت کی۔ تاہم، فرحت اللہ بابر کو ایک تشویشناک بات کا علم ہوا۔
انہوں نے لکھا ہے کہ میں نے دریافت کیا کہ میرا جی میل اکاؤنٹ ہیک ہو چکا ہے، یہ محض ہیکنگ کا معاملہ نہیں تھا۔ اکاؤنٹ کا غلط استعمال ہو رہا تھا۔ چند گھنٹوں بعد میرے اکاؤنٹ کا کنٹرول واپس حاصل کرنے میں کامیابی ملی لیکن ہیکرز پہلے ہی جعلی پیغامات بھیج چکے تھے۔ ایسے ہی ایک پیغام میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک دوست کے ساتھ نجی بات چیت میں، میں نے تسلیم کیا تھا کہ مائیک مولن کو بھیجا گیا میمو اصلی تھا۔