27 مارچ ، 2013
رنگون…میانمارمیں جاری نسلی فسادات ملک کے سب سے بڑے شہر رنگون کے قریب پہنچ گئے ہیں،جس کے بعد مزید تین شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ میانمار کے وسطی علاقوں میں جاری نسلی فسادات میں ہلاک افراد کی تعداد چالیس ہو گئی ہے ۔ فسادات مزید علاقوں تک پھیل گئے ہیں۔مشتعل افراد نے مکانوں کو لوٹا اور مساجد کو نقصان پہنچایا۔دوسری طرف ہیومن رائٹس واچ ایشیاء کے ڈپٹی ڈائریکٹر فل رابرٹسن کے مطابق میانمار کی حکومت نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ پالیسی اپنائی ہے۔ مسلمانوں تک امداد نہیں پہنچانے دی جارہی جس سے میانمارمیں انسانی بحران شدت اختیار کرسکتا ہے۔