10 اپریل ، 2013
خیرپور…خیرپور کے حلقہ پی ایس 29 سے سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے کاغذات نامزدگی کے خلاف اعتراضات داخل کرنے والے وکیل منظور حسین انصاری کو سکھر میں نامعلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن خیرپور کے صدر منظور حسین انصاری ایڈووکیٹ آج سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ پہنچے تو عدالت کے باہر نامعلوم افراد نے اُن پر دھاوا بولا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ منظور حسین انصاری تشدد سے لہولہان ہوگئے ۔انہیں سول اسپتال سکھر پہنچایا گیا۔جہاں جیونیوز سے بات چیت میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان پر حملہ سید قائم علی شاہ کے لوگوں نے کیا ہے۔منظور حسین انصاری ایڈووکیٹ۔ صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن خیرپور کا کہنا ہے کہ مجھ پر حملہ قائم علی شاہ کے غنڈوں نے کیا ہے، چار 5 لوگ وکلاء کے کپڑوں اور 4 پانچ سادہ لباس میں تھے۔اس طرح کی غنڈہ گردی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔چیف الیکشن کمشنر اس بات کا نوٹس لیں اور قائم علی شاہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں،منظور حسین انصاری ایڈووکیٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ میں آئینی درخواست دائر کی ہے۔جس میں کہا گیا ہے کہ قائم علی شاہ نے پی ایس 29 سے کاغذات نامزدگی میں اثاثوں کی درست معلومات فراہم نہیں کیں۔ ۔جبکہ اپنے وزارت اعلیٰ کے دور میں انہوں نے سرکاری نوکریوں میں میرٹ کو نظرانداز کیا۔ وہ صادق و امین نہیں اس لیے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔ عدالت نے گذشتہ روز درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے 12 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔