پاکستان
12 اپریل ، 2013

بلوچستان میں حقیقی قیادت کو شجر ممنوعہ بنادیاگیا، اختر مینگل

بلوچستان میں حقیقی قیادت کو شجر ممنوعہ بنادیاگیا، اختر مینگل

کوئٹہ…بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ ہم زور زبردستی جمہوریت میں گھسے، مگر ملک میں اب بھی حقیقی جمہوریت قائم نہیں ہوسکی،بلوچستان میں حقیقی قیادت کو شجر ممنوعہ بنادیاگیا۔دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کے امیر مولانا عصمت اللہ کا کہنا ہے کہ صوبے کی قیادت کے لئے سردار اختر مینگل جیسے لوگوں کی ضرورت ہے۔سردار اختر مینگل نے یہ بات جمعیت علمائے اسلام نظریاتی کے مرکزی امیر مولانا عصمت اللہ سے ملاقات کے دوران بات چیت میں کہی،ان کا کہنا تھا کہ ہم عملا ہروقت سیاست میں رہتے ہیں، مگرچندسالوں کے دوران ہم پر سیاست کے دروازے بند کئے گئے،اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ اس ملک کے سیاستدان اسی دور کو جمہوریت سمجھتے ہیں کہ جب وہ حکومت میں ہوتے ہیں،اس موقع پر جے یو آئی نظریاتی کے امیر مولانا عصمت اللہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں حقیقی قیادت کی ضرورت ہے، انتخابات کے ذریعے ہی تبدیلی لائی جائے گی،ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان یہاں رہنے والوں کا مشترکہ گھر ہے، اس کا خیال رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے،اس سے قبل، ملاقات میں دونوں رہنماوں نے بلوچستان میں صاف و شفاف،آزادانہ اور پرامن انتخابات کے انعقاد پراتفاق ظاہر کیاگیا۔بعد میں میڈیا سے بات چیت میں سردار اختر مینگل کا کہنا تھا کہ بلوچ، پشتون، ہزارہ سمیت تمام کے ساتھ مل بیٹھ کر بلوچستان کا مسئلہ حل کریں گے،ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین آبزورزکو بلوچستان حکومت سکیورٹی دینے کو تیار ہے تو مرکز کو کیا اعتراض ہے،اس موقع پر مولانا عصمت اللہ کا کہنا تھا کہ صوبے کی قیادت کے لئے سردار اختر مینگل جیسے لوگوں کی ضرورت ہے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے فی الحال بی این پی سے بات نہیں ہوئی تاہم اس کیلئے بلوچستان نیشنل پارٹی کی بنائی گئی کمیٹی کے ساتھ چند دنوں میں بات چیت کا امکان ہے۔

مزید خبریں :