06 مارچ ، 2012
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے صوبہ سندھ کے شہرشکارپورمیں جرگہ کے فیصلے پر40سالہ خاتون کوکاری قراردیکرقتل کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اورمطالبہ کیاہے کہ خاتون کوکاری قرار دیکر قتل کی سنگین واردات میں ملوث درندہ صفت افرادکوپھانسی دی جائے۔ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ معصوم وبے گناہ عورتوں کوونی اورکاری جیسی ظالمانہ رسومات کی بھینٹ چڑھاکر قتل کی بڑھتی ہوئی وارداتوں نے دورِجہالت کی یاد تازہ کردی ہے۔جس کی وجہ سے بے گناہ عورتوں اورمعصوم بچیوں کوان رسومات کے نام پرانتہائی بے دردی سے قتل کیاجاچکا ہے جبکہ قتل کی وارداتوں میں ملوث دردندہ صفت سفاک قاتل قانون کی گرفت سے آزادہیں۔انہوں نے کہاکہ عورت بھی اس معاشرے کاحصہ ہے جسے پاکستان کا آئین وقانون جان ومال اورعزت وآبروکاتحفظ کافراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے شہرشکارپورمیں نام نہادخود ساختہ جرگہ کی جانب سے 40سالہ خاتون کوکاری قراردیکرانتہائی بے دردی سے قتل کاواقعہ قابل مذمت ہے اورقوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے جس نے پوری انسانیت کا سرشرم سے جھکادیاہے۔ الطاف حسین نے صدرآصف علی زرداری،وزیراعظم یوسف رضاگیلانی،وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک،وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اورانسانی حقوق کی تمام تنظیموں سے مطالبہ کیاہے کہ شکارپور میں نام نہاد جرگہ کی جانب سے 40سالہ خاتون کوکاری قراردیکرقتل کرنے کاسختی سے نوٹس لیاجائے اورپاکستان کی مظلوم خواتین کوجان ومال ،عزت وآبروکامکمل تحفظ فراہم کرتے ہوئے قتل کی واردات میں ملوث جرگہ کے افراد کوگرفتارکرکے پھانسی کی سزادی جائے۔الطاف حسین نے جرگہ کی جانب سے قتل کانشانہ بننے والی مقتولہ کے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہارکرتے ہوئے انہیں صبرکی تلقین کی اوردعاکی کہ اللہ تعالیٰ مقتولہ کواپنی جواررحمت میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اورسوگواران کوصبرجمیل عطافرمائے۔