13 مئی ، 2013
کراچی…ملک بھر میں انتخابی نتائج قبول نہ کرنے والے سیاسی جماعتیں سڑکوں پر آگئیں،ناراض امیدواروں اورکارکنوں کے دھرنے ،ہڑتالیں اوراحتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔حیدرآباد کے حلقہ پی ایس 47 پر مبینہ دھاندلی اور دوبارہ پولنگ کے مطالبہ کے ساتھ قومی عوامی تحریک اور سندھیانی تحریک جانب سے قاسم آباد، نسیم نگر، پرنس ٹاوٴن، گلشن سجاد اور ملحقہ علاقوں میں ہڑتال کی جارہی ہے این اے 219 پر مبینہ دھاندلی کے خلاف پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے سائٹ ایریا فتح چوک پر احتجاجی دھرنادیا اس موقع پر مشتعل افرادنے ایک منی ٹرک کو بھی آگ لگادی ۔مٹیاری این اے 218میں فنکشنل لیگ کے کارکنوں نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے ہڑتال کی جبکہ قومی شاہراہ پر دھرنابھی دیا۔جیکب آباد کے حلقہ این اے 208 ، پی ایس 13 اور پی ایس 14 پر آنے والے نتائج کے خلاف مسلم لیگ ن کے حامی سومرو برادری کی اپیل پراحتجاج جاری ہے، مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا۔سول اسپتال روڈ ،میونسپل روڈ،قائد اعظم روڈ ،ڈی سی چوک اورپریس کلب کے اطراف کشیدگی بڑھ گئی،پولیس سے جھڑپ اور فائرنگ کے تبادلے میں 9افرادزخمی ہوگئے،مشتعل افرادنے ایک موٹرسائیکل کو بھی آگ لگادی۔جس کے بعد رینجرز اورپاک فوج کے دستے متاثرہ علاقوں میں پہنچے اورگشت شروع کردیا۔گھوٹکی کے حلقہ پی ایس 7 کے نتائج کے خلاف مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار میاں عبدالخالق کے حامیوں نے ڈہرکی تھانے کاگھیراوکرتے ہوئے احتجاج کیااور قومی شاہراہ پر دھرنادیا۔نواب شاہ میں انتخابات کے بعد پرتشدد واقعات میں تین افراد کی ہلاکت کے بعد شہرآج تیسرے روز بھی بندہے ۔ڈیرہ غازی خان میں حلقہ این اے 172 میں مبینہ دھاندلی کے خلاف آزاد امیدوار سردار جمال خان لغاری کے حامیوں نے قب69ائلی علاقے تمن لغاری میں احتجاج کیا۔مظاہرین نے پنجاب بلوچستان شاہراہ بلاک کردی۔نصیر آبادمیں این اے 266 پر مبینہ دھاندلی کے خلاف آزاد امیدوار سلیم خان کھوسہ کے حامیوں نے مانچھی پور، صحبت پور اور ڈیرہ الہ یار میں احتجاجی مظاہرے کیئے اور ٹائر جلائے گئے۔الیکشن کمیشن کے دفتر پر دھرنا بھی دیا۔ڈیرہ اسماعیل خان میں این اے 24،،چارسدہ میں پی کے 20 ،کوہستان کے حلقہ این اے 23 اور پی کے 61 پر مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کئے گئے۔