پاکستان
10 مارچ ، 2012

سیونگ فیس اردو ترجمے کے بعد ملک میں پیش کی جائے گی،شرمین عبید

سیونگ فیس اردو ترجمے کے بعد ملک میں پیش کی جائے گی،شرمین عبید

کراچی… آسکر ایوارڈ پاکستان لا کر بہت بڑا کام کیا، یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے، یہ با ت آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی ہدایت کارہ شرمین عبید چنائے نے کہی۔وہ پاکستان پہنچنے کے بعد کراچی کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔شرمین نے کہا کہ فلم کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ فلم خواتین کے عالمی دن پر دنیا بھر میں دکھائی گئی، بیرون ممالک میں جب بھی فلم دکھائی گئی، لوگوں نے تالیاں بجائیں۔ اس فلم میں، میں نے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ پاکستانی اپنے مسائل خود حل کرسکتے ہیں، آسکر ایوارڈ کی تقریب جب شروع ہوئی تو میں بہت نروس تھی، جب ایران کا نام ایوارڈ کیلئے پکارا گیا تو مجھے کچھ امید بندھ گئی، آسکر ایوارڈ تقریب میں جب میری فلم سیونگ فیس کا نام پکارا گیا تو مجھے ایسا لگا کہ شاید میں خود اپنی فلم کا نام دہرا رہی ہوں،آسکر تقریب میں میری تقریر نے ہالی وڈ فنکاروں کے دل جیت لیے۔شرمین نے کہا کہ تقریب میں ہالی وڈ فنکاروں کا کہنا تھا کہ میری تقریر نے ان کے دلوں کی ترجمانی کی ہے۔میری اس فلم کو امریکا میں ہر سطح پر دکھایا گیا اور اسے پزیرائی حاصل ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ آسکر ایوارڈز تقریب میں شرکت کیلئے پانچ پاکستانی گئے تھے جو فخر کی بات ہے۔فلم”سیونگ فیس“میں جن متاثرہ خواتین نے کام کیا ہے، ان کو تحفظ ملنے کے بعد فلم پاکستان میں چلے گی،اپریل میں فلم لندن میں ریلیز کی جائے گی اس کے بعد اردو میں ڈب کر کے پاکستان میں بھی ریلیز کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستانی خواتین نے حقوق نسواں کیلیے بیداری کی مہم کا آغاز کیا ہے،فلم میں برطانوی نژاد ڈاکٹر جواد کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیزاب ایک بھیانک چیز ہے جس کا ہماری تہذیب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔میری کوشش ہے کہ آئندہ بھی اس طرح کے پروجیکٹس پر کام کروں تاکہ ذکیہ اور رخسانہ جیسی خواتین کی کہانیاں نہ دہرائی جاسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں تیزاب کے پرانے مقدمات کو نئے قانون کے مطابق دوبارہ سنا جانا چاہیے،تیزاب کی فروخت کرنے والوں کے لیے لائسنس لینا ضروری ہے، ہم اس پر مہم چلائیں گے، تیزاب پھینکنے کے واقعات کے خلاف پارلیمنٹ میں بل پاس ہونے کو دنیا بھر میں سراہا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ حوصلہ افزائی کرنے پر قوم کی مشکور ہوں ، میری فلم میں خواتین کے حقوق کے لیے سرگرداں پاکستانی عورتوں کے کردار کو سراہا گیا۔

مزید خبریں :