پاکستان
15 جون ، 2013

کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعات،23افراد جاں بحق،4دہشتگردہلاک

کوئٹہ میں دہشتگردی کے واقعات،23افراد جاں بحق،4دہشتگردہلاک

کوئٹہ …کوئٹہ میں خواتین یونیورسٹی کی بس اور بی ایم سی اسپتال میں بم حملوں اور فائرنگ کے نتیجے میں 14 طالبات، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ ، ایف سی کے چار اہلکاروں اور چار نرسز سمیت23 افراد جاں بحق جبکہ بائیس طالبات سمیت پچیس سے زائد افراد زخمی ہوگئے،آپریشن میں چار حملہ آور بھی مارے گئے۔کوئٹہ میں دہشت گردی کا پہلا واقعہ بروری روڈ پر خواتین ویمن یونیورسٹی کے کیمپس میں ہوا۔ یونیورسٹی کی بس میں تقریبا پونے تین بجے اس وقت دھماکا ہوا جب طالبات یونیورسٹی میں چھٹی کے بعد اپنے گھروں کو جانے کیلئے بس میں بیٹھی تھیں،دھماکے کے نتیجے میں14 طالبات جاں بحق اور بائیس زخمی ہوگئیں،دھماکے میں جاں بحق اور زخمی طالبات کو بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال منتقل کردیاگیا۔ زخمیوں کو ابھی طبی امداد دی جارہی تھی کہ اسپتال کے شعبہ حادثات میں دھماکا ہوگیا،دھماکے کے بعد شدید فائرنگ شروع ہوگئی،اس دوران نامعلوم مسلح افراد اسپتال کی چھت پر پہنچ گئے اور وہاں سے فائرنگ شروع کردی،اس دوران پولیس اور ایف سی کی جانب سے جوابی فائرنگ کی گئی،حملہ آوروں کی فائرنگ کی زد میں آکر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالمنصور کاکڑ، چارایف سی اہلکار اور چار اسٹاف نرسز جاں بحق ہوگئیں جبکہ اسسٹنٹ کمشنر ااحمد علی صدیقی، ایف سی کا ایک کیپٹن اور ڈی ایس پی سمیت چار افراد زخمی ہوگئے،واقعے کے بعد پولیس اور ایف سی کی مزید نفری پہنچ گئی۔سیکیورٹی فورسز اورحملہ آوروں میں فائرنگ کا تبادلہ تقریبا چار گھنٹے تک جاری رہا،جس سے اسپتال میں موجود عملہ،مریض اور یونیورسٹی دھماکے میں زخمی و جاں بحق خواتین کے لواحقین میں شدید بھگڈر مچ گئی اور خوف و ہراس پھیل گیا،حملہ آوروں نے تیس سے زائد افراد کو یرغمال بھی بنالیا،جبکہ اس دوران ڈاکٹر، طبی عملہ اور مریض مختلف وارڈوں میں ہی محصور رہے،سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران چار حملہ آور مارے گئے اورتمام یرغمالیوں کو رہا کرالیا گیا۔ دوسری جانب بلوچستان حکومت نے واقعے کے خلاف اتوار کو ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ گورنرو وزیراعلی بلوچستان کے علاوہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے حملوں کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ نرسوں کی ہلاکت کے خلاف اسٹاف نرسنگ فیڈریشن نے صوبے بھر کے اسپتالوں میں تین روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔

مزید خبریں :