15 جون ، 2013
پشاور…ضلع غذر میں شدید گرمی کے باعث تیزی سے گلیشئر پگھل رہے ہیں، برساتی نالوں میں سیلابی صورتحال نے ضلع کی 70 فیصد آبادی کو متاثر کیا ہے، جبکہ دریائے سوات اور دریائے کابل میں پانی کا بہاوٴ کم ہونے کے باعث نوشہرہ، سوات اور چارسدہ میں فی الحال سیلاب کا خطرہ ٹل گیا ہے۔بلتستان ڈویڑن کے ضلع غذر میں شدیدگرمی کے باعث گلیشیر پگھل رہے ہیں، برساتی نالوں میں پانی کے تیز بہاوٴ کی وجہ سے اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ درجنوں دیہات زیر آب آگئے ہیں، گاوٴں داماس میں دریائے غذر کا حفاظتی بند ٹوٹ جانے سے 70 سے زائد مکانات پانی کی نذر ہوگئے، درجنوں مقامات پر غذر چترال روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہے۔ سوست کے مقام پر رابطہ پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا، ضلع کی 70 فیصد آبادی کا رابطہ دیگر علاقوں سے منقطع ہے، متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی چیزوں اور دواوٴں کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے، متاثرین نے سیلاب کی زد میں آئے علاقوں کو آفت زدہ قرار دے کر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ادھر خیبرپختون خوا اور افغانستان کے پہاڑوں پر تیز بارش کی وجہ سے گرمی کی شدت اور برف پگھلنے میں کمی آئی ہے،سیلاب مرکز کے مطابق آج نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں اونچے درجے کا سیلاب تھا جہاں پانی کا بہاوٴ زیادہ سے زیادہ ایک لاکھ 48 ہزار 200 کیوسک رہا، جبکہ چارسدہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کا بہاوٴ 60 ہزار 75 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔دریائے سوات میں بھی سیلابی صورتحال میں بتدریج کمی دیکھی گئی، جہاں محکمہ انہار کے مطابق پانی کا زیادہ سے زیادہ بہاوٴ امان درہ کے مقام پر 25 ہزار 524 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، کمشنر مالاکنڈڈویڑن ڈاکٹر فخرعالم نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر بند کیے جانے والے مٹا خوازہ خیلہ پل کو 17 جون تک کھول دیا جائے گا۔