17 جون ، 2013
کراچی… محمد رفیق مانگٹ… برطانوی اخبار”فنانشل ٹائمز اور دی میل“ کے مطابق چین نے سپر کمپیوٹر کی دنیا میں امریکا کو پیچھے چھوڑ دیا۔چین نے دنیا کا تیز ترین سپر کمپیوٹر تیار کرلیا جو امریکا کے سپر کمپیوٹر کے گزشتہ ریکارڈ سے دگنا تیز ہے اور اس کی اسپیڈ 338ملین عام کمپوٹر( پی سی) سے زیادہ ہے۔ Tianhe-2 نامی اس چینی سپر کمپیوٹر کو چین کے چنگاشا سٹی میں نیشنل یونی ورسٹی آف ڈیفنس ٹیکنالوجی نے تیا ر کیا۔یہ فی سیکنڈ33.86پیٹافلاپس کپمیوٹنگ کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا مطلب کہ یہ ایک سیکنڈ میں33.860ٹریلین کیلکولیشن کرنے کے مساوی ہے۔ہر دوسال کے بعد دنیا کے تیز ترین سپر کمپوٹر کی فہرست جاری کرنے والے ٹاپ500نے اپنی فہرست میں چین کے ٹیان ہی2کو پہلے،امریکا کے ٹائی ٹن کو دوسرے، امریکا کے ہی سیکوئیا کو تیسرے، جاپان کے کے کمیپوٹر کو چوتھے، امریکا کے میرا کو پانچویں نمبر پر رکھا ہے۔پہلے دس سپر کمپیوٹر میں دوسرے،تیسرے،پانچویں، چھٹے، اور آٹھویں نمبر پر امریکا کے سپر کمپیوٹرز نے جگہ لی۔جرمنی کے سپر کمپیوٹر نے ساتویں اور نویں درجے پر رہے۔ چین کے سپر کمپیوٹر پراجیکٹ کو چینی حکومت نے اسپانسر کیا اور2015تک اس کے کلی فنکشنل ہونے کا امکان نہیں۔چین2020تک موجودہ پیٹا فلاپ سے ایک ہزار گنا تیز کمپیوٹر کی صلاحیت حاصل کر لے گا۔ٹیان ہی2چین کے ان تین سپر کمپیوٹر پراجیکٹ میں سے ایک ہے جس پر حکومت نے ایکسا اسکیل سطح پر آنے کے لئے فنڈنگ کی۔