24 جون ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیر میں تاخیر سے متعلق رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت کر دی۔چیف جسٹس افتخار محمدچودھری نے کہا ہے کہ بتایا جائے کہ ذمہ دار کون ہے ، کیا ہر جگہ لوٹ مار ہی کرنی ہے۔چیف جسٹس افتخار محمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نیو اسلام آباد ایئر پورٹ کی تعمیر سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار فصیح الدین نے کہا کہ ایئر پورٹ کی تعمیر پر 35 ارب روپے لاگت آنا تھی، اب 75 سے 90 ارب خرچ ہوں گے، ایئرپورٹ کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوئی ۔ ڈی جی سول ایوی ایشن خالد چودھری نے کہاکہ جنرل شاہد نیاز نے رپورٹ تیار کی، تاخیر کے ذمہ دار پراجیکٹ منیجر اور ڈائریکٹر پلاننگ ہیں، 37 ارب لگ چکے ہیں،66 ارب خرچ ہوں گے۔امریکی کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیاتھا، انجینئر کوالیفائیڈ ہی نہیں تھے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ جنرل شاہد نیاز کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے، زیادہ رقم خرچ ہونے کا ذمہ دار کون ہے۔ پراجیکٹ 2007 میں شروع کیا گیا ابھی تک مکمل کیوں نہیں ہوا؟ کیس کی مزید سماعت 9 جولائی کو ہو گی۔