12 مارچ ، 2012
واشنگٹن …امریکی محکمہ دفاع پینٹا گوننے یمن کے لیے فوجی تربیت اور ساز و سامان کی فراہمی کے پروگرام بحال کرنے کی تیاریاں شروع کردیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی دفاعی اہلکاروں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ابھی تک یمن کے ساتھ کوئی نئے معاہدے طے نہیں پائے تاہم امید ہے کہ سال رواں کے آخر تک 75ملین ڈالر مالیت کی عسکری امداد کی بحالی جلد شروع ہو جائے گی۔واشنگٹن میں محکمہ دفاع اور محکمہ خارجہ کے ماہرین مشترکہ طور پر اس وقت ایک ایسی قرارداد تیارکرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں جو امریکی کانگریس کو بھیجا جائے گا۔ جس میں کانگریس سے درخواست کی جائے گی کہ یمن کو امریکی فوجی امداد کی بحالی کی منظوری دے دی جائے۔پینٹا گونمیں ایک اعلیٰ دفاعی اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اس بارے میں عسکری مشاورت شروع کی جا چکی ہے کہ موجودہ حالات میں امریکہ یمن کی بہت موٴثر انداز میں مدد کیسے کر سکتا ہے۔امریکہ 2007سے یمن کو فوجی اور سویلین امدادکی مد میں 326 ملین ڈالر سے زائد مالیت کا ساز و سامان، تربیتی سہولیات یا نقد رقوم مہیا کر چکا ہے۔صنعاء کے لیے یہ عسکری امدادی پروگرام ایک سال پہلے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے خلاف احتجاجی تحریک کے دوران بڑھتی ہوئی کشیدگی پربندکردیا گیا تھا۔