13 مارچ ، 2012
لاہور… لاہورمیں پنجاب بھر کے ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹس کے ملازمین نے انتظامیہ کی جانب سے 15 روز میں مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پرانسٹی ٹیوٹ پندرہ روز بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنا احتجاج موخر کردیا۔پنجاب بھر سے آئے فنی تعلیمی اداروں کے ملازمین اپنے مطالبات کے لیے پیر سے وزیر اعلیٰ کے دفتر کے باہر دھرنا دیئے ہوئے تھے۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ انہیں زکوة فنڈ سے تنخواہ ادا کی جاتی ہے جو گذشتہ تین ماہ سے نہیں ملی۔احتجاج کرنے والوں کامطالبہ تھا کہ ان کا سروس ا سٹرکچر بنایا جائے، ریگولر پے ا سکیل اورسالانہ انکریمنٹ دیا جائے۔ ملازمین جن میں خواتین بھی شامل تھیں شدید نعرے بازی کی۔پیپلز پارٹی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسراء بھی وہاں پہنچ گئے ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کے مطالبات نہ مانے گئے تو پنجاب اسمبلی کا آئندہ اجلاس نہیں چلنے دیں گے۔ شہباز شریف نے آئی ایس آئی سے جو پیسے لئے وہ ان ملازمین کو دیں۔اس موقع پر ڈی سی اوآفس میں اے سی ماڈل ٹاون نے ملازمین کے چار رکنی وفد سیمذاکرات کیے اور پندرہ روز میں انکے مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ملازمین نے حکومتی یقین دہانی پر اپنا احتجاج تو موخر کر دیا تاہم پندرہ دن انسٹی ٹیوٹ بند رکھنے کا اعلان کیا۔