17 مارچ ، 2012
ٹوکیو… جاپان کی حکومت نے دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار ملک میں بجلی کی کمی کے باعث موسم گرما میں لوڈ شیڈنگ کا اعلان کردیا ، جبکہ بجلی کے نرخوں میں بھی اضافے کا اعلان کردیا۔جاپان میڈیا کے مطابق جاپانی حکومت نے ملک میں موجود 54ایٹمی پلانٹس بند کردیئے ،بجلی کی تمام ضروریات متبادل ذرائع سے پوری کی جائیں گی۔ جاپان کے وزیر برائے صنعت وتجارت یوکیو ایدانو نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاپان میں زلزلے اور سونامی کے بعد موسم گرما میں بجلی کی قلت پیدا ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں جس سے لوڈ شیڈنگ ہوسکتی ہے ، دوسری جانب جاپانی وزیر اعظم یوشی ہیکو نودا نے ملک کو درپیش لوڈشیڈنگ کے خدشات کے پیش نظر اس بات کا عندیہ ظاہر کیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عارضی طور پر ایٹمی پلانٹس چلائے جاسکتے ہیں تاہم حکومت کوشش کرے گی کہ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیئے دیگر ذرائع کو بھی بروئے کار لایا جائے۔