پاکستان
08 اکتوبر ، 2013

این اے 258 کراچی میں انتخابی دھاندلی کی تصدیق ہوگئی

این اے 258 کراچی میں انتخابی دھاندلی کی تصدیق ہوگئی

کراچی…کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 258 کے46 پولنگ اسٹیشنوں پر ڈالے گئے 23 ہزار سے زائد ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی ۔ نادرا نے رپورٹ الیکشن ٹریبونل کو پیش کردی ہے جس میں صرف دو ہزار 475 ووٹوں کی تصدیق کی گئی ہے۔ دھاندلی کیانکشافات سے بھرپور رپورٹ کی تفصیل جواد شعیب کی زبانی۔حلقہ این اے 258 کراچی میں دھاندلی کی تصدیق32 ہزار میں سے صرف 2475 ووٹوں کی تصدیق23 ہزار سے زائد ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی۔658 افراد نے 1404 ووٹ ڈالے ،یہ انکشافات سامنے آئے کراچی کے حلقہ این اے 258 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار راجا عبدالرزاق کی طرف سے الیکشن ٹریبونل میں دائر اپیل پر کارروائی کے نتیجے میں۔راجا عبدالرزاق نیمسلم لیگ کے عبدالحکیم بلوچ کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے 46 پولنگ اسٹیشنوں میں ڈالے گئے ووٹوں پر اعتراض کیا تھا۔ ان کی اپیل پر الیکشن ٹریبونل کے جسٹس ریٹائرڈ ظفر شیروانی نے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کے لئے 32 ہزار 868ووٹ نادرا کو بھیجے تھے۔نادرا نے آج اپنی رپورٹ الیکشن ٹریبونل کو پیش کردی ، جس کے مطابق صرف 2 ہزار 475 ووٹوں کی تصدیق ہوسکی ہے۔ 23 ہزار 432 ووٹ پراسیس نہیں کئے جاسکے کیونکہ غیر معیاری سیاہی کے سبب ان پر انگوٹھوں کے نشانات غیر واضح تھے۔ رپورٹ کے مطابق 46 میں سے 18 پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹوں کی تعداد کاوٴنٹر سلپ سے زیادہ ہے۔ 15 پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں ووٹ کم ہیں اور کاوٴنٹر سلپ زیادہ ہیں۔ 4 ہزار 680 کاوٴنٹر سلپس پر درج شناختی کارڈ نمبر جعلی تھے۔ 435 ووٹرز کا تعلق حلقہ این 258 سے نہیں تھا۔ 658 ووٹرز نے ایک سے زیادہ ووٹ ڈالے جن کی مجموعی تعداد چودہ سو چار ہے۔ محمد صالح نامی ووٹر نے 8 ووٹ ڈال کر ثابت کردیا کہ وہ صرف نام کا ہی صالح ہے۔ محمد فیضان نے خواتین کے شناختی کارڈ سے فیض یاب ہوئے اور گیارہ خواتین کے جعلی ووٹ ڈالے۔386 کاوٴنٹر سلپس پر انگھوٹے کا نشان ہی موجود نہیں جبکہ 53 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ الیکشن ٹریبونل نے رپورٹ کی نقل فریقین کے وکلاء کو فراہم کردی ہے اور باقاعدہ سماعت 5 اکتوبر کو کی جائے گی۔ ملکی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کے کہنے پر نادرا نے ووٹوں کی تصدیق کی ہے۔

مزید خبریں :