22 مارچ ، 2012
ڈھاکا… ایشیا کپ فائنل میں اب پاکستان کا ٹکراوٴ روایتی حریف بھارت سے نہیں لیکن مقابلہ تو پھر بھی ٹف ہوگا ۔ کرکٹ کے میدان میں شاہینوں کے مقابلے میں دیر سے قدم رکھنے والے بنگال ٹائیگرزنے ثابت کردیاہے کہ وہ بڑی سی بڑی ٹیم کو ڈھیر کرسکتے ہیں۔کرکٹ کے دیوانے،فائنل میں کانٹے کے مقابلے کی امید رکھتے ہیں، کیونکہ بنگال ٹائیگرز اتنے ہلکے نہیں، ان کی دھاڑ میں بھی آگیا ہے دم، بنگال ٹائیگرز نے کرکٹ کے میدانوں میں ذرا دیرسے رکھا قدم ، لیکن لگتا ہے کہ اب یہ قدم جمنے لگے ہیں۔بنگلہ دیش نے مخالفین کو چت کرنے کے لیے کافی داوٴ پیچ سیکھ لئے ہیں ، جب ہی توایشیا کپ میں سابق عالمی چیمپئن سری لنکا اور موجودہ چیمپئن بھارت بھی ان کے آگے ٹھہر نہ سکی۔ بنگلا دیش کو ہوم گراوٴنڈ اور پرجوش کراوٴڈ کافائدہ ہے اور بڑی ٹیموں کو ہراکر اس کے حوصلے بھی بلند ہیں۔ دوسری طرف مصباح الیون بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد کچھ دباوٴ میں ہے۔ کرکٹ پنڈٹس کہتے ہیں کہ بظاہر پاکستان کا پلا بھاری ہے لیکن کرکٹ میں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان کے سامنے آنے والی بنگلا دیشی ٹیم ، اب تک گرین شرٹس کے خلاف صرف ایک ون ڈے ہی جیت سکی ہے ، ایشیا کپ ٹورنامنٹس میں آج تک اْسے پاکستان کے خلاف ایک بھی کامیابی نصیب نہیں ہوئی۔ پاکستان اور بنگلا دیش ون ڈے مقابلوں میں تیس مرتبہ پنجہ لڑا چکے ہیں ، جس میں ایک بار بنگلا ٹیم کامیاب ہوئی انتیس مرتبہ پاکستان نے اسے چت کیا۔