20 جنوری ، 2012
پشاور… اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی عظمی ایوب نے بچی کو جنم دیا ہے، عظمیٰ ایوب کو ایک سال قبل ضلع کرک کے علاقہ تخت نصرتی میں مبینہ طور پہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جیو نیوز سے گفتگوں میں عظمیٰ ایوب کا کہنا تھا کہ ان کا کیس عدالت میں ہے اور وہ آخری دم تک انصاف کے حصول کے لئے لڑے گی۔ عظمی ایوب کو ایک سال قبل ضلع کرک کے علاقہ تخت نصرتی میں مبینہ طور پہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس کا الزام عظمیٰ کے خاندانی مخالفین اور تخت نصرتی پولیس کے بعض اہلکاروں پر لگایا گیا۔ پشاور ہائی کورٹ نے اس واقعہ کا ازخود نوٹس لیا جس کے بعد اب تک تین پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد کو گرفتار کیا گیا جاچکا ہے ۔مقدمہ کی پیشیوں کے دوران عظمیٰ ایوب کے بھائی عالزیب کو گذشتہ ماہ نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے جاں بحق کردیا تھا عظمیٰ کے مطابق اب بھی بھی مخالفین کی طرف سے دھمکیاں مل رہی ہیں اور اُس کی زندگی غیر محفوط ہے ۔