07 نومبر ، 2013
اسلام آباد…پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جواعداد و شمار دیے ان سے امریکی پوزیشن کو مستحکم کیا، اسی بنیاد پر امریکی اور دیگر میڈیا نے پاکستان کی پوزیشن کو غلط قرار دیا، حکومت کی ناکامی پر ورکنگ پیپرز دونوں ایوانوں کے سامنے رکھوں گا۔ ایوان کے باہر منعقدہ سینیٹ کے غیر رسمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی حکومت ختم ہونے دی لیکن قومی مفادات کو نقصان نہ پہنچنے دیا، وزیراعظم نے برطانوی نائب وزیراعظم کو کہا طالبان کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ رضاربانی کا کہنا تھا کہ اسی دن چوہدری نثار نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات شروع ہونے ہیں جبکہ ترجمان طالبان کا بیان آیا کہ کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، ہم کس کی بات مانیں؟ طالبان نے کہا کہ جس حملے میں حکیم اللہ محسود مارا گیا اس وقت شوریٰ کا اجلاس ہورہا تھا۔ طالبان شوریٰ اجلاس میں پتا لگارہے تھے کہ کوئی طالبان گروپ مذاکرات تو نہیں کررہا۔ سینیٹر رضا ربانی نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ قوم اور ایوان کو بتاتی کہ آگے کیا کرنا ہے، گومگوں کی کیفیت نہیں چل سکتی، وہ ملک کی سیکیورٹی کو نقصان پہنچارہی ہے، صورتحال دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ طالبان مذاکرات پر تیار نہیں، حکومت طالبان سے پوچھے کہ وہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں یا نہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ حکومت واضح کرے کہ طالبان کے مطالبات پر حکومت کی کیا پوزیشن ہے، اگر طالبان مذاکرات کیلئے تیار ہوتے ہیں توحکومت مذاکراتی ٹیم کے نام بتائے، ان کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات ہوں تو دہشت گردی کی تمام کارروائیاں ختم ہوں، اگر کوئی معاہدہ ہوتا ہے تو اس کی خیبرپختونخوا حکومت سے توثیق ہو۔