25 نومبر ، 2013
اسلام آباد…سیکریٹری وزارت پانی و بجلی سیف اللہ نے کہا ہے کہ آئندہ 4 سال میں مزید 12 سے 15 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر کے پیداوار 30 ہزار میگا واٹ تک پہنچا دی جائے گی، ڈاکٹر ثمر مبارک کا تھرکول منصوبہ ناکام ہے، کوئی بھی غیرملکی ڈونر اس کے لئے فنڈز دینے پر آمادہ نہیں۔ ارشد لغاری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری پانی و بجلی سیف اللہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 22 ہزار میگاواٹ ہے، 18 ہزار میگاوٹ پیدا کر سکتے ہیں، لیکن اوسطاً 14 ہزار میگا واٹ پیدا کی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 3 سال میں 2 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والے 4 پاور پلانٹ کوئلہ پر منتقل کیے جانے کے پابند ہیں جس سے 65 ارب روپے کی بچت ہو گی۔تاجکستان سے 1300 میگاوٹ بجلی کی سپلائی 2017 تک شروع ہو جائے گی ، ٹرانسمیشن لائن بچھائی جا رہی ہے۔ چین کے علاقے کاشغر سے 3500 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے منصوبے کی پیشکش ہوئی ہے جب کہ تربیلا ڈیم پر مزید 2 نئے ٹرمینل بنارہے ہیں۔ سیکریٹری پانی و بجلی نے بتایا کہ لاکھڑا پاور پلانٹ کی نجکاری کے لئے سمری تیار کرکے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کو بھجوا دی ہے، مظفر گڑھ پاور پلانٹ کی بھی نجکاری کی جائے گی۔ مارکیٹس رات کو جلد بند کرانے کی سمری تیار ہیتاہم عملدرآمد کے لئے صوبوں کی منظوری درکار ہے۔