27 نومبر ، 2013
سیالکوٹ …بابائے صحافت مولانا ظفر علی خان کی 57ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔ صحافت اورنعت گوئی میں ان کا نام ہمیشہ جگمگاتا رہے گا۔ مولانا ظفر علی خان سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور سر سید احمد خان کی علی گڑھ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور یوں ان میں تعلیم، صحافت ،سیاست اور شاعری کی خوبیاں جمع ہوگئیں۔ علی گڑھ کی تعلیمی فضا سے نکلنے کے بعد انہوں نے کبھی شاعری اور صحافت کے میدان میں قدم جمائے اور کبھی سیاست کے میدان کے شہسوار بنے۔ اْن کا اصل کارنامہ زمیندار اخبار کہلاتا ہے،یہ اخبار ان کے والد نے جاری کیا اور مولانا ظفر علی خان نے اسے عروج دیا۔ اس اخبار نے مسلمانوں کی بیداری اور ان کے سیاسی شعوری کی تربیت کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ مولانا ظفر علی خان ایک اچھے صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ بہت اچھے شاعر تھے۔ ان کی نظمیں مذہبی اور سیاسی نکتہ نظر سے بہترین کاوشیں کہلاتی ہیں۔ وہ اسلام کے سچے شیدائی، محب رسولﷺ اور اپنی نعت گوئی کے لیے مشہورہیں۔ ان کی اس نعت سے کون واقف نہیں ہے۔
وہ شمع اْجالا جس نے کیا چالیس برس تک غاروں میں
اِک روز جھلکنے والی تھی سب دنیا کے درباروں میں