17 دسمبر ، 2013
اسلام آباد…کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ نے حکومت سے امن مذاکرات کا امکان مسترد کردیا، کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت طالبان کے خلاف فوجی کارروائی کے منصوبے بنا رہی ہے ،کالعدم تنظیم پاکستان طالبان کے امیرملا فضل اللہ نے کہا ہے کہ حکومت سے امن مذاکرات بے معنی ہیں ، انہوں نے ایک بار پھر یہ دھمکی دی ہے کہ وہ پاکستان کی حکومت کو ہٹانے اور ملک میں شرعی نظام نافذ کرنے کے لیے جدوجہد کے سلسلے میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا سابق حکومتوں کی طرح پاکستان کی موجود حکومت امریکہ کی کٹھ پتلی، ڈالر کی بھوکی اور کمزور ہے۔شاہد اللہ شاہد نے کہا انہیں علم ہے حکومت اندرون خانہ فوجی کارروائی کرنے کے منصوبے بنا رہا ہی مگر طالبان ان حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔حکومت خوشی سے فوجی کارروائی کرے ہم نے ماضی میں بھی فوجی آپریشنوں کا مقابلہ کیا ہے اب بھی ان کا انتظار کر رہے ہیں۔نواز شریف کی حکومت نے اس سال جون میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک میں قیام امن کے لیے آل پارٹیز کانفرنس بلائی، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کیے جائیں لیکن کالعدم تحریکِ طالبان کے ساتھ حکومت کی طرف سے مذاکرات کی کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں اور اس دوران حکیم اللہ محسود ڈرون حملے میں مارا گیا، جس کے بعد طالبان کے نیا امیر ملا فضل اللہ کو بنا یا گیا اور انہوں نے امیر بنتے ہی یہ بیان جاری کیا تھا کہ حکومت سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔