27 دسمبر ، 2013
گڑھی خدا بخش…آج گڑھی خدا بخش میں جلسہ عام سے خطاب کرنے والا بلاول بھٹو، پہلے کے بلاول بھٹو سے خاصا مختلف نظر آیا۔ ان کا انداز بیان بدل گیا اور تقریر کے پختہ انداز سے سامعین حیران رہ گئے۔یہ ہے کل کا بلاول بھٹو، سیاست میں نوآموز، کیمبرج کا پڑھا ہوا، انگریزی سے قریب، اردو سے دور، ہاتھ میں منرل واٹر کی بوتل اور لبوں پر انگریزی کے جملے، لیکن جیسے ہی بلاول بھٹو سیاست میں پوری طرح متحرک ہوئے، ان کا لب ولہجہ بھی بدل گیا، اردو بھی صاف ہوگئی اور سیاسی حریفوں کی طبیعت بھی ۔آج گڑھی خدا بخش میں تقریر کرتے بلاول بھٹو، ماضی سے مختلف بلاول نظر آئے ، لہجے میں اعتماد بھی تھا اور انداز میں کشش بھی تھی ۔بلاول نے پرجوش انداز اپنایا تو حاضرین کو بھی پرجوش کردیا اور کہیں کہیں تقریر میں ماں کا لہجہ چھلکا تو سب کو بے نظیر کی یاد دلا گیا۔بلاول بھٹو کے لیے اردو الفاظ کی ادائیگی ایک طعنہ بنی ہوئی تھی، آج انہوں نے نقادوں کا یہ شکوہ بھی دور کردیا۔مہارت سے الفاظ کی ادائیگی یوں بھی دو آتشہ رہی کہ بلاول بھٹو نے یہ تاثر نہیں جمنے دیا کہ وہ لکھی ہوئی تقریر پڑھ رہے ہیں یا فی البدیہہ خطاب کررہے ہیں۔گڑھی خدابخش میں بلاول کی تقریر پر اور تو کیا کہا جائے یہی کافی ہے کہ تجزیہ کاروں کے مطابق ایسی تقریر بڑے بڑوں کے بس میں نہیں ۔