27 دسمبر ، 2013
لاہور…لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے عدلیہ کی توہین اور تضحیک کرکے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو اسکینڈلائز کرنے اور تشد د کو ہوا دینے پر نجی چینل کے خلاف دائر دو مختلف درخواستوں پرنجی چینل کی انتظامیہ کو 30 دسمبر کیلئے نوٹس جاری کردیے۔ انڈی پینڈنٹ نیوز پیپر کارپوریشن کی طرف سے سینئر ترین قانون دان اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی وساطت سے 2 مختلف درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کی سماعت جسٹس خالد محمود خان نے کی۔ اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ کے جاری کردہ حکم امتناعی کے باوجود ایک نجی نیوز چینل عدلیہ کے خلاف توہین آمیز اور ججوں کو اسکینڈلائز کرنے کے پروگرام ٹیلی کاسٹ کررہا ہے۔ اس پروگرام میں سابق چیف جسٹس پاکستان اور اعلیٰ عدلیہ کے معزز جج صاحبان کی تضحیک اور توہین کی گئی ہے۔ نجی چینل مسلسل اس نوعیت کے پروگرام ٹیلی کاسٹ کررہا ہے جن میں عدلیہ،اس کے ججوں اور دیگر اہم شخصیات کی توہین اور تضحیک کرتے ہوئے بے بنیاد الزام تراشیاں کی جاتی ہیں مگر پیمرا نجی چینل کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کررہی اور یوں محسوس ہوتا ہے کہ اتھارٹی کی اس چینل کے ساتھ ملی بھگت ہے لہٰذا عدالت اس معاملے پر ایکشن لے۔