04 جنوری ، 2014
راولپنڈی…سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت میں بہتری آئی ہے اور آج ان کے مزید ٹیسٹ کرائے گئے ہیں، پرویز مشرف کے وکلاء کہتے ہیں کہ برطانوی ڈاکٹرز کی رائے آنے پر سابق صدر کی انجیو پلاسٹی پاکستان میں یا بیرون ملک کرانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔سنگین غداری کیس کے ملزم پرویز مشرف کو جمعرات کو خصوصی عدالت جاتے ہوئے سینے میں تکلیف اورجسم ٹھنڈا پڑنے پر عسکری ادار ہ امراض قلب پہنچایا گیا تھا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ پرویزمشرف کے ہفتے کو مزید ٹیسٹ کیے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر کی طبیعت میں بہتری آئی ہے، اب میڈیکل بورڈ ان کے نئے ٹیسٹ کی رپورٹس کا جائزہ لے کر اندرون یا بیرون ملک علاج اور اسپتال سے ڈسچارج کرنے یا نہ کرنے سے متعلق رائے دے گا۔ پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کی رپورٹس برطانیہ بھجوائی گئی ہیں، برطانوی ڈاکٹرز کی رائے آنے پر فیصلہ کیا جائے گا کہ سابق صدر کی انجیو پلاسٹی پاکستان میں کرائی جائے یا پھر بیرون ملک سے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل بورڈ نے بیرون ملک علاج تجویز کیا تو پرویزمشرف کو باہر لے جایا جائے گا۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر محمد سیف نے بتایا کہ مشرف کی حالت مستحکم ہے لیکن ابتدائی طبی رپورٹس تسلی بخش نہیں ہیں، سکون آور ادویات کے باعث پرویز مشرف غنودگی میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کے علاوہ کسی کو پرویز مشرف سے ملنے کی اجازت نہیں۔ اے ایف آئی سی میں سیکیورٹی بدستور سخت ہے،اسپتال کے اندر فوج اور باہر رینجرز سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہی ہیں جبکہ پولیس کی بڑی تعداد بھی سیکیورٹی میں مدد دے رہی ہے۔