پاکستان
05 جنوری ، 2014

کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 13 افراد قتل کردیے گئے

کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران 13 افراد قتل کردیے گئے

کراچی…کراچی ایک بار پھر بے امنی کی لپیٹ میں آگیا،شہر کے مختلف علاقوں میں رات سے اب تک فائرنگ اور پر تشدد کے واقعات میں 13افراد جان کی بازی ہارگئے۔ رینجرز ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعات میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ کراچی میں دہشت گرد ایک بار پھر سرگرم ہوگئے ہیں اور رات سے اب تک مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں 13 افراد کو قتل کردیا گیا۔کراچی کے علاقے اورنگی ٹاوٴن میں پولیس موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔اورنگی ٹاوٴن نمبر 5 میں پیر آباد تھانے کی پولیس موبائل پر گشت کے دوران نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل علیم اور پولیس کانسٹیبل یونس موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، جبکہ کامران نامی پولیس اہلکا زخمی ہوا جسے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ پولیس کے مطابق جائے وقوع سے نائن ایم ایم گولیوں کے خول ملے ہیں۔دوسری جانب نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مونگ پھلی فروش جاں بحق ہوگیا۔اس سے قبل سچل کے علاقے شرافی گوٹھ میں فائرنگ سے ایک محسن نامی پولیس اہلکار جاں بحق ہوگیا۔ گولیمار چورنگی کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ گلشن اقبال میں شاپنگ سینٹر کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے دوسگے بھائی عابد معاویہ اور ساجد معاویہ کو قتل کردیا۔ دونوں دینی مدرسے کے طالب علم اور اہلسنت والجماعت کے کارکن تھے۔ واقعے کے بعد مشتعل افراد نے راشد منہاس روڈ اور یونیورسٹی روڈ پر ہنگامہ آرائی کی اور ٹائر جلا کر روڈ بلاک کیا۔ تاہم پولیس کی یقین دہانی کے بعد مشتعل مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا۔اس سے قبل رات گئے گلشن اقبال مسکن چورنگی پر موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد کی اندھا دھند فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق جبکہ 4 زخمی ہو گئے۔ سہراب گوٹھ اور گلشن حدید میں فائرنگ کرکے 2 افراد کو قتل کردیا گیا۔ بلدیہ ٹاوٴن سے ایک شخص کی لاش ملی ہے۔ترجمان رینجرز نے دعویٰ کیا ہے کہ قتل غارتگری کے تازہ واقعات میں ایک سیاسی جماعت ملوث ہے جس کا مقصد شہر میں امن و امان خراب کرنا ہے۔ ترجمان کے مطابق واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف شواہد حاصل کر لئے گئے ہیں اور جلد مجرمان کے خلاف کریک ڈاون کیا جائیگا۔

مزید خبریں :