07 جنوری ، 2014
قاہرہ…مصر کے معزول صدر محمد مرسی دورکے وزراء نے موجودہ عبوری حکومت اور فوج کے خلاف جرائم کی عالمی عدالت میں مظاہرین پرتشدد کی تحقیقات کرانے کی درخواست دے دی۔ سابق مصری کابینہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے مصرکے پہلے منتخب صدرمحمد مرسی اوران کی حکومت کا تختہ الٹا۔ ارکان پارلیمنٹ کو حراست میں رکھاگیا جبکہ فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرہ کرنے والے شہریوں پر بد ترین تشدد کر کے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا گیا۔ عدالت سے ان جرائم کی تحقیقات کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔بیان کے مطابق ان کی قانونی ٹیم کے پاس ایسے شواہد ہیں جن کی بنیاد پر فوج، پولیس اور عبوری حکومت کے ارکان کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات بنتے ہیں۔سابق مرسی کابینہ نے انٹرنیشنل کریمنل کورٹ میں یہ درخواست گزشتہ سال 20 نومبر کو دائر کی تھی جس میں قتل، غیر قانونی قید، تشدد، ایذارسانی،غیرانسانی سلوک اور لوگوں کو لاپتا کرنے سے متعلق قابل ذکر ثبوت شامل کیے گئے ہیں۔مصرمیں صدر مرسی کی معزولی کے بعد اخوان المسلمین کے سیکڑوں حامیوں کوقتل اورہزاروں کوحراست میں لیاجاچکاہے۔گزشتہ برس 25 دسمبرکوعبوری حکومت کی جانب سے اخوان المسلمون کودہشت گردتنظیم قراردینے کے فیصلے کے بعد مصرمیں مظاہروں اورگرفتاریوں میں تیزی آگئی ہے۔