11 جنوری ، 2014
اسلام آباد/کراچی…رہنما پیپلز پارٹی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات کیلئے کبھی کسی ملاکو بھیجتی کبھی کسی کو،حکومت فیصلہ کرے کہ اسے کیا کرنا ہے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پہلی بار تمام اپوزیشن جماعتیں حکومت کے ساتھ ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کو جو فیصلہ کرنا ہے کرلے۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار ہے، عدالتی حکم نامے کے پیش نظر تاخیر ہورہی ہے۔ علاوہ ازیں کراچی پریس کلب میں پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کے تحت ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کو فیصلہ کر نا ہو گا، آج حکمران ہاتھ پھیلا کر کہتے ہیں ہم بات کرنے کیلئے تیار ہیں، ہم جھک گئے ہیں۔ سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو نے کبھی کسی طاقت کے سامنے سر نہیں جھکایا لیکن آج کے حالات میں ریاست اتنی کمزور ہے جو کبھی کسی مولانا کو بلاتی ہے کبھی کسی مولانا کو کہ ہماری بات کراوٴ۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان پیپلز پارٹی کا سرمایہ ہیں اور ملک کی عوام کو ہماری جماعت سے امیدیں ہیں۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری آہستہ آہستہ سیکھیں گے اور ان میں مزید پختگی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا، حکومت کو چاہیے کہ وہ فیصلہ کرے، اپوزیشن اس کے ساتھ ہے۔