پاکستان
14 جنوری ، 2014

ابوالاثرحفیظ جالندھری کا 113واں یوم پیدائش

ابوالاثرحفیظ جالندھری کا 113واں یوم پیدائش

لاہور…قومی ترانے کے خالق اورشاہنامہ، اسلام جیسی شاہکار کتاب کے لکھاری ابوالاثرحفیظ جالندھری کا 113واں یوم پیدائش منایا جا رہا ہے۔ تحریک پاکستان کے سرگرم کردارنے 14جنوری 1900 میں جالندھر کے ایک متوسط گھرانے میں جنم لینے والے حفیظ قیام پاکستان سے بہت پہلے اپنے آبائی شہر سے نقل مکانی کرکے لاہورمنتقل ہوئے تھے۔ابتدا میں گزراوقات کیلئے حفیظ کومحنت مزدوری اورچھوٹی چھوٹی ملازمتیں بھی کیں۔شاہنامہ اسلام حفیظ کافنی کارنامہ قراردیاجاتاہے۔1925 میں نغمہ زار کے نام سے حفیظ کاپہلا مجموعہ کلام شائع ہوا۔ملکہ پکھراج کاگایاہوا گیت ابھی تومیں جوان ہوں اسی مجموعے میں شامل تھا۔اس کے بعد سوزوساز ،تلخابہ شیریں،چراغ سحر اوربزم نہیں رزم کے عنوانات سے ان کے مجموعہ ہائے کلام سامنے آئے۔حفیظ نے بچوں کیلئے بھی بہت کچھ لکھا۔بہت کم لوگوں کے علم میں ہوگاکہ جدوجہد آزادی کشمیرکاگیت وطن ہماراآزاد کشمیر بھی حفیظ کاہی لکھاہواہے۔حفیظ جالندھری نے تین شادیاں کیں پہلی بیوی سے سات بیٹیاں ہوئیں۔پہلی کے انتقال کے بعد حفیظ نے ایک گوری کوشریک سفربنایا ،ایک بیٹی کے پیدائش کے بعد اس غیرملکی خاتون نے علیحدگی حاصل کرلی۔پھر حفیظ کی زندگی میں خورشید آئیں ان کے بطن سے بھی بیٹی ی پیداہوئی۔خوبصورت نظموں اورشگفتہ غزلوں اورگرجداررزمیہ گیتوں کے تخلیق کارحفیظ جالندھری کوشاعراسلام اورشاعرپاکستان کے خطابات سے نوازاگیا۔۔حفیظ بذلہ سنجی اوربرجستہ مکالمے بازی میں بھی کمال کاہنررکھتے تھے۔

مزید خبریں :