پاکستان
18 جنوری ، 2014

اردو کے عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی 59 ویں برسی

اردو کے عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی 59 ویں برسی

لاہور…اردو ادب میں سب سے زیادہ متنازع رہنے والے افسانہ نگار سعادت حسن منٹوکی آج 59وِیں برسی ہے۔ منٹو نے ٹھنڈا گوشت اور کھول دو جیسے شہ پارے تخلیق کیے۔اپنے اردگرد پھیلی ہوئی سچائیوں کو افسانوں اور خاکوں کے قالب میں ڈھال کر امر ہو جانے والے سعادت حسن منٹوکو ہم سے جدا ہوئے آج59برس ہو گئے۔ سعادت حسن منٹو11مئی1912ء کو بھارت کے ضلع لدھیانہ میں پیدا ہوئے اورابتدائی تعلیم اپنے گھر میں حاصل کی۔ 1921ء میں ایم اومڈل اسکول میں چوتھی جماعت میں داخلہ لیا، ان کا تعلیمی دورانیہ حوصلہ افزا نہیں تھا مگر پھر بھی منٹو نے اپنی تعلیم جاری رکھی۔ سوتیلے بہن بھائیوں کی موجودگی اور والد کی سختی کی وجہ سے منٹو کو اپنا آپ ظاہر کرنے میں مدت لگی۔ پاکستان بننے کے بعد منٹو نے ٹوبہ ٹیک سنگھ ،کھول دو، ٹھنڈا گوشت، دھواں اور بو سمیت کئی بہترین افسانے تخلیق کیے جو اردو ادب کے آسمان پر ہمیشہ جگمگاتے رہیں گے۔ ان کے افسانوں پر مقدمے بھی چلے لیکن منٹو ان سے بری ہو گئے۔ وہ ادب برائے زندگی کے قائل تھے ،جن کی کہانیوں میں دکھی انسان چلتے پھرتے دکھائی دیتے ہیں۔ سعادت حسن منٹو کہتے تھے کہ افسانہ مجھے لکھتا ہے۔ اردو کے اس عظیم افسانہ نگار کا انتقال 42برس کی عمر میں18 جنوری 1955ء کو ہوا مگر وہ اپنی تحریروں کے حوالے سے دنیائے ادب میں سدا زندہ رہیں گے۔

مزید خبریں :