پاکستان
21 جنوری ، 2014

پولیو کے خلاف لڑتے لڑتے شہید ہونے والا فہد خلیل

 پولیو کے خلاف لڑتے لڑتے شہید ہونے والا فہد خلیل

کراچی…کراچی میں قتل کیا جانے والا پولیوورکر فہدخلیل گھر میں سب سے چھوٹا تھا مگر احساس ذمہ داری کی وجہ سے نوجوانی میں ہی پڑھائی کے ساتھ کام بھی جاری رکھے ہوئے تھا ،دکھیاری ماں کا کہنا ہے کہ اس کا لعل چھین کر کسی کو کیا ملا۔بائیس سالہ فہد گھر میں سب کا لاڈلہ اور بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا، ماں جسے دیکھ دیکھ کر جیتی تھی آج اپنے لعل کی جدائی پر نوحہ کناں ہے،بھائیوں کو گھر کی ذمہ داریاں ادا کرتے دیکھ کر فہد نے بھی کم عمری میں تعلیم جاری رکھتے ہوئے کام تلاش کیا اورانسداد پولیو مہم میں بطور رکن کام کر نے لگا، قیوم آباد میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کررہا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے جاں کی بازی ہار گیا اس کے ساتھ دو خواتین ورکرز بھی جاں بحق ہوگئیں، لیکن اس ماں کے دل کو کیسے قرار آئے جو اپنے جواں سال بیٹے کی موت پر نڈھال ہے۔ انسداد پولیو کی مہم میں ابتک کراچی میں آٹھ پولیو ورکرز دہشت گردی کا نشانہ بن چکے ہیں ، فہد بھی ان میں سے ایک تھا جوپولیو کے خلاف لڑتے لڑتے شہید ہوگیا اور اپنے پیچھے کئی یادیں اور لوگوں کو روتا چھوڑ گیا۔

مزید خبریں :