02 فروری ، 2014
اسلام آباد…طالبان سے مذاکراتی عمل کے لیے حکومتی کمیٹی کے بعد اب کالعدم تحریک طالبان نے اپنی کمیٹی کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے جیونیوز کے سینئر اینکر پرسن حامد میر سے گفتگو میں میں بتایا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق، جماعت اسلامی کے خیبرپختونخوا میں امیر پروفیسر ابراہیم، جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما مفتی کفایت اللہ اور خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کے نام کمیٹی میں شامل ہیں۔تاہم فوری طور پر کسی بھی رہنما کی جانب سے طالبان کی ترجمانی کرنے کیلئے واضح ہاں یا ناں، سامنے نہیں آئی۔عمران خان نے طالبان سے اپنے نمائندے منتخب کرنے پر زور دیا ہے ، تحریک انصاف کی کور کمیٹی اس بات کا جائزہ لے گی مذاکراتی عمل میں کس طرح کی معاونت کی جاسکتی ہے ، انہوں نے حکومت کی تشکیل کردہ چار رکنی کمیٹی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔مولانا سمیع الحق کو صورتحال واضح ہونے کاانتظار ہے پھر وہ مذاکراتی ٹیم میں شمولیت پر کوئی فیصلہ کریں گے ، ان کا کہنا ہے کہ ملکی سلامتی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم کو پارٹی قیادت کی جانب سے گرین سگنل تو مل گیا ہے لیکن ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ حکومت اور طالبان کے درمیان ثالث بالخیر کا کردار ادا کریں گے ، پروفیسر ابراہیم کے مطابق طالبان رہنماوٴں قاری شکیل اور شاہداللہ شاہد نے ان سے رابطہ کیا ہے ، جلد صورتحال واضح ہوجائے گی کہ وہ کونسی ٹیم کے رکن ہوں گے۔وزیراعظم نے 29 جنوری کو قومی اسمبلی میں مذاکراتی کمیٹی کا اعلان کرتے ہوئے امن کیلئے بات چیت کو ایک اور موقع دینے کا عزم ظاہر کیا تھا، اس کمیٹی کو حکومت کی طرف سے مکمل مینڈیٹ دیا گیا ہے۔دوسری جانب کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے اور طالبان سے براہ راست بات چیت کیلئے اپنے نمائندے سامنے لانے کا مطالبہ کیا تھا جس کے جواب میں طالبان نے پانچ نام تجویز کیے۔